البيوع والكسب والزهد خرید و فروخت، کمائی اور زہد کا بیان ख़रीदना, बेचना, कमाई और परहेज़गारी زمین ٹھیکے پر دینا “ ज़मीन ठेके पर देना ”
سیدنا عبید بن رفاعہ بن رافع بن خدیج کہتے ہیں جب میرا دادا لونڈی، اونٹ، غلام، حجام اور کچھ زمین چھوڑ کر فوت ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لونڈی کی کمائی سے منع فرما دیا۔ امام شعبہ کہتے ہیں: بدکاری کا خطرہ ہونے کی وجہ سے (منع کیا گیا)۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا: ”حجام کی کمائی کو اونٹوں کا چارہ بنا دے۔“ اور زمین کے بارے میں فرمایا: ”اس کو خود کاشت کر لیا کر یا پھر ویسے ہی پڑی رہنے دے۔“
سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع کیا اور فرمایا: ”تین طرح کے لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں ?? وہ آدمی جو اپنی زمین میں کھیتی باڑی کرتا ہے، ② وہ آدمی، جس کو زمین عارضی طور پر عطیہ دی گئی ہو، وہ اس میں کھیتی باڑی کرتا ہے اور ③ وہ آدمی جس نے سونے یا چاندی کے عوض زمیں کرائے پر لی ہو (وہ اس میں کھیتی باڑی کرتا ہے)۔“
|