الخلافة والبيعة والطاعة والامارة خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان ख़िलाफ़त, बैअत, आज्ञाकारी और शासन امراء کی نجات عدل و انصاف اور نیکی و پارسائی میں ہے “ सरदारों की मुक्ति न्याय ، भलाई और पवित्रता में है ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دس آدمیوں کے امیر کو بھی قیامت کے روز اس حال میں لایا جائے گا کہ وہ جکڑا ہوا ہو گا، اس کا عدل و انصاف اس کو آزاد کرائے گا یا اس کا ظلم و ستم اس کو ہلاک کر دے گا۔“
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی دس افراد کے معاملات کی ذمہ واری سنبھالتا ہے، وہ روز قیامت اللہ تعالیٰ کے پاس اس حال میں آئے گا کہ اس کے ہاتھ اس کی گردن تک جکڑے ہوں گے۔ اس کی نیکی اس کو آزاد کرائے گی یا اس کی برائی اس کو ہلاک کر دے گی۔ (اس امارت) کی ابتداء میں ملامت، درمیان میں ندامت اور آخر میں یعنی قیامت کے روز رسوائی ہوتی ہے۔“
|