السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا यात्रा, जिहाद, जंग और जानवरों के साथ नरमी करना سفر ہجرت میں فوت ہونے والے کی فضیلت “ हिजरत की यात्रा में मरने वाले की फ़ज़ीलत ”
سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: خالد بن حرام نے حبشہ کی سرزمین کی طرف ہجرت کی، راستے میں ایک سانپ نے اسے ڈسا اور وہ فوت ہو گیا، پس یہ آیت نازل ہوئی: «وَمَنْ يَخْرُجْ مِنْ بَيْتِهِ مُهَاجِرًا إِلَى اللَّـهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ يُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُهُ عَلَى اللَّـهِ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَحِيمًا» ”اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف نکل کھڑا ہوا، پھر اسے موت نے آ پکڑا تو یقیناً اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمہ ثابت ہو گیا اور اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔“ [4-النساء: 100]
زبیر بن عوام کہتے ہیں کہ مجھے ان کی توقع تھی اور حبشہ میں میں ان کے آنے کا انتظار کر رہا تھا، جب مجھے ان کی وفات کی خبر ملی تو میں رنج و غم میں مبتلا ہو گیا، کیونکہ جو بھی قریش سے ہجرت کر کے گیا، اس کے ساتھ کوئی نہ کوئی بیوی بچہ یا رشتہ دار ہوتا تھا اور میرے ساتھ بنواسد بن عبدالعزی قبیلے کا کوئی آدمی نہ تھا اور نہ مجھے اس کے علاوہ کسی کی امید تھی۔ |