الجنة والنار جنت اور جہنم जन्नत और जहन्नम آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے بارہ منافق اور ان کا انجم بد “ रसूल अल्लाह ﷺ की उम्मत के बारह मुनाफ़िक़ और उनका बुरा अंत ”
قیس بن عباد کہتے ہیں: ہم نے سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے پوچھا: اس لڑائی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا یہ تم لوگوں کی اپنی رائے کا نتیجہ ہے، جس میں غلط یا درست ہونے کا احتمال پایا جاتا ہے، یا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہیں اس قسم کی وصیت فرمائی ہے؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں کوئی مخصوص نصیحت نہیں فرمائی، آپ نے اتنا ضرور فرمایا: ”میری امت میں بارہ منافق ہوں گے، وہ جنت میں اس وقت تک داخل نہیں ہوں گے اور نہ ہی اس کی خوشبو پائیں گے، جب تک اونٹ سوئی کے نکے میں سے داخل نہ ہو جائے۔ ان میں سے آٹھ کو تو بڑی آفت (پھوڑا یا ورم) ہی کافی ہے، یعنی آگ کا ایک شعلہ ان کے کندھوں میں ظاہر ہو کر (اندر گھس جائے گا اور) وہ سینے سے نمودار ہو گا۔ “
|