-" إذا القي في قلب امرئ خطبة امراة فلا باس ان ينظر إليها".-" إذا ألقي في قلب امرئ خطبة امرأة فلا بأس أن ينظر إليها".
سیدنا سہل بن ابوحثمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی آدمی کے دل میں کسی عورت سے منگنی کرنے کی خواہش پیدا ہو تو وہ (پہلے) اسے دیکھ لے، اس میں کوئی حرج نہیں۔“
-" إذا خطب احدكم المراة، فإن استطاع ان ينظر إلى ما يدعوه إلى نكاحها فليفعل".-" إذا خطب أحدكم المرأة، فإن استطاع أن ينظر إلى ما يدعوه إلى نكاحها فليفعل".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آدمی کسی عورت کو منگنی کا پیغام بھیجے تو وہ اس کی جس صفت کی بنا پر اس سے شادی کرنا چاہتا ہے، اسے دیکھ لے۔“
-" إذا خطب احدكم امراة فلا جناح عليه ان ينظر إليها إذا كان إنما ينظر إليها لخطبته، وإن كانت لا تعلم".-" إذا خطب أحدكم امرأة فلا جناح عليه أن ينظر إليها إذا كان إنما ينظر إليها لخطبته، وإن كانت لا تعلم".
سیدنا ابوحمید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی کسی کو منگنی کا پیغام بھیجے، تو اسے دیکھ لینے میں کوئی حرج نہیں، اگرچہ اس عورت کو علم نہ ہو، بشرطیکہ وہ منگنی کی وجہ سے دیکھ رہا ہے۔“
-" انظر إليها، فإن في اعين الانصار شيئا. يعني الصغر".-" انظر إليها، فإن في أعين الأنصار شيئا. يعني الصغر".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے ایک انصاری عورت سے شادی کرنا چاہی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ”اسے دیکھ لے، کیونکہ انصاریوں کی آنکھیں (عموما چھوٹی) ہوتی ہیں۔“
-" انظر إليها فإنه احرى ان يؤدم بينكما".-" انظر إليها فإنه أحرى أن يؤدم بينكما".
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے ایک عورت کو شادی کا پیغام بھیجا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”اسے دیکھ لو، کیونکہ اس بات کا زیادہ امکان ہے کہ (اس بنا پر) تمہارے درمیان محبت ڈال دی جائے۔“
-" إذا اتاكم من ترضون خلقه ودينه فزوجوه، إلا تفعلوا تكن فتنة في الارض وفساد عريض".-" إذا أتاكم من ترضون خلقه ودينه فزوجوه، إلا تفعلوا تكن فتنة في الأرض وفساد عريض".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تمہارے پاس (رشتہ لینے کے لیے) کوئی ایسا رشتہ آئے جس کے اخلاق اور دین کو تم پسند کرتے ہو تو اس سے شادی کر دو، اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو زمین میں وسیع پیمانے پر فتنہ و فساد برپا ہو جائے گا۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اپنے نطفوں کے لئے (اچھی عورتوں کا) انتخاب کرو، ہم پلہ عورتوں سے نکاح کرو اور ہم پلہ مردوں کو (اپنی بیٹیوں وغیرہ کا) نکاح دو۔“
-" تنكح المراة على إحدى خصال ثلاثة، تنكح المراة على مالها، وتنكح المراة على جمالها، وتنكح المراة على دينها، فخذ ذات الدين والخلق تربت يمينك".-" تنكح المرأة على إحدى خصال ثلاثة، تنكح المرأة على مالها، وتنكح المرأة على جمالها، وتنكح المرأة على دينها، فخذ ذات الدين والخلق تربت يمينك".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین خصائل میں کسی ایک کی بنیاد پر عورت سے شادی کی جاتی ہے: ?? اس کے مال کی بنا پر شادی کی جاتی ہے ② یا اس کے حسن و جمال کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے ③ یا اس کے دین کی بنا پر شادی کی جاتی ہے۔ تیرا دایاں ہاتھ خاک آلود ہو، دین اور اخلاق والی عورت کا انتخاب کر لینا۔“
-" اشيدوا النكاح، اشيدوا النكاح، هذا النكاح لا السفاح".-" أشيدوا النكاح، أشيدوا النكاح، هذا النكاح لا السفاح".
عبداللہ بن ابوعبداللہ بن ہبار بن اسود اپنے باپ سے اور وہ ان کے دادا سیدنا ہبار رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنی بیٹی کی شادی کی اور ان کے پاس یک رخا ڈھول اور ایک دف تھا (اور وہ ان کا استعمال کر رہے تھے)۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر آئے اور آوازیں سنیں تو پوچھا: ”یہ کیا ہے (یہ آوازیں کیوں آرہی ہیں)؟“ کہا گیا کہ ہبار نے اپنی بیٹی کی شادی کی ہے۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” نکاح کی تشہیر کرو، نکاح کی تشہیر کرو، یہ نکاح ہے، زنا نہیں ہے۔“ ایک راوی کہتا ہے: میں نے کہا: کہ «كبر» کیا ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا: بڑے ڈھول کو کہتے ہیں۔ اور ایک قسم کے باجے کو «غرابيل» کہتے ہیں۔