5. باب: حاکم عادل کی فضیلت اور حاکم ظالم کی برائی۔
Chapter: The virtue of a just ruler and the punishment of a tyrant; Encouragement to treat those under one's authority with kindness and the prohibition against causing them hardship
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4728
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے، ہر انسان نگران اور محافظ ہے، کسی کا دائرہ کار بہت وسیع ہے، اس لیے اس کی ذمہ داریاں بھی وسیع ہیں اور کسی کا دائرہ محدود ہے، اس لیے اس کی ذمہ داریاں بھی محدود ہیں اور ہر ایک سے اس کی حیثیت اور مقام و مرتبہ کے مناسب سوال ہوگا ایک انسان ایک ملک کا حاکم ہے اور ایک صرف اپنے اعضاء وجوارح کا نگران ہے، ابھی اس کے ذمہ کوئی اور کام نہیں ہے، صرف اپنے والدین اور اپنے عزیزواقارب سے سلوک کے بارے میں مسئول ہے، اس اعتبار سے کوئی ایک بالغ مرد یا عورت مسئولیت سے خالی نہیں ہے، ہر ایک جواب دہ ہے، اس لیے ہر انسان کو ابھی سے تیار رہنا چاہیے اور سوچ لینا چاہیے، اس نے اپنے فرائض کی ادائیگی کہاں تک شرعی حدود اور ان کے لوازمات کی پابندی کیساتھ کی ہے اور کہاں شرعی حدودو ضوابط کو پامال کیا۔