اخبرنا النضر، نا عوف، عن خلاس، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((بينما شاب ممن كان قبلكم يمشي في حلة مختالا فخورا ابتلعته الارض فهو يتجلجل فيها إلى يوم القيامة ان تقوم الساعة)).أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا عَوْفٌ، عَنْ خِلَاسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((بَيْنَمَا شَابٌّ مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ يَمْشِي فِي حُلَّةٍ مُخْتَالَا فَخُورًا ابْتَلَعَتْهُ الْأَرْضُ فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِيهَا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم سے پہلے لوگوں (بنی اسرائیل) میں سے ایک نوجوان جوڑا پہنے ہوئے کبر و غرور میں اتراتا ہوا چل رہا تھا تو زمین نے اسے نگل لیا، پس وہ قیام قیامت تک اس میں دھنستا چلا جائے گا۔“
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 697
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم سے پہلے لوگوں (بنی اسرائیل) میں سے ایک نوجوان جوڑا پہنے ہوئے کبر وغرور میں اتراتا ہوا چل رہا تھا تو زمین نے اسے نگل لیا، پس وہ قیام قیامت تک اس میں دھنستا چلا جائے گا۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:697]
فوائد: مذکورہ روایت کی سند کمزور ہے، تاہم اس کے شواہد صحیح ہیں۔ (دیکھئے شرح حدیث نمبر 79)