نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن لگا تو آپ دو دو رکعتیں پڑھتے جاتے اور سورج کے متعلق پوچھتے جاتے یہاں تک کہ وہ صاف ہو گیا۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الکسوف 16 (1486)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 152 (1262)، (تحفة الأشراف: 11631)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/267، 269، 271، 277) (منکر)» (دیکھئے حدیث نمبر: 1185)
Narrated An-Numan ibn Bashir: There was an eclipse of the sun in the time of the Prophet ﷺ. He began to pray a series of pairs of rak'ahs enquiring about the sun (at the end of them) till it became clear.
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 1189
قال الشيخ الألباني: منكر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف نسائي (1486) ابن ماجه (1262) قال البيهقي: ”ھذا مرسل،أبو قلابة لم يسمع من النعمان بن بشير،إنما رواه عن رجل عن النعمان‘‘ (3/ 333) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 52
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1193
´نماز کسوف کی ہر رکعت میں ایک ایک رکوع ہے اس کے قائلین کی دلیل۔` نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن لگا تو آپ دو دو رکعتیں پڑھتے جاتے اور سورج کے متعلق پوچھتے جاتے یہاں تک کہ وہ صاف ہو گیا۔ [سنن ابي داود/كتاب صلاة الاستسقاء /حدیث: 1193]
1193. اردو حاشیہ: صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ اس نماز میں رکعتیں تو دو ہی ہیں لیکن ہر رکعت میں کم از کم دو رکوع اور خوب لمبی قراءت ہونی چاہیے، دیکھیے: گزشتہ احادیث کسوف۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1193