صحيح البخاري سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
3. بَابُ: {أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَةَ اللَّهِ كُفْرًا}:
باب: آیت کی تفسیر ”کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے اللہ کی نعمت کے بدلے کفر کیا“۔
حدیث نمبر: Q4700
أَلَمْ تَرَ: أَلَمْ تَعْلَمْ كَقَوْلِهِ، أَلَمْ تَرَ كَيْفَ، أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ خَرَجُوا: الْبَوَارُ الْهَلَاكُ بَارَ يَبُورُ، قَوْمًا بُورًا: هَالِكِينَ.
«ألم تر» کا معنی «ألم تعلم» یعنی کیا تو نے نہیں جانا۔ «ألم تر كيف»، «ألم تر إلى الذين خرجوا» میں ہے۔ «البوار» ای «الهلاك» ۔ «بورا» کا معنی ہلاکت ہے جو «بار يبور» کا مصدر ہے۔ «قوما بورا» کے معنی ہلاک ہونے والی قوم کے ہیں۔ [صحيح البخاري/كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ/حدیث: Q4700]
حدیث نمبر: 4700
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ: أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَتَ اللَّهِ كُفْرًا سورة إبراهيم آية 28، قَالَ:" هُمْ كُفَّارُ أَهْلِ مَكَّةَ".
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے عمرو بن دینار نے، ان سے عطاء بن ابی رباح نے اور انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا کہ آیت «ألم تر إلى الذين بدلوا نعمة الله كفرا» میں کفار سے اہل مکہ مراد ہیں۔ [صحيح البخاري/كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ/حدیث: 4700]
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

