الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب الزكوٰة زکوٰۃ کے احکام و مسائل آلِ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے صدقہ حلال نہیں
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے صدقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور اٹھا لی اور اسے اپنے منہ میں ڈال لیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”نہ لو، نہ لو۔“ پس انہوں نے اسے باہر پھینک دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہمارے لیے صدقہ حلال نہیں؟“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الزكاة، باب ما يذكر فى الصدقة للنبي صلى الله عليه وسلم، رقم: 1491. مسلم، كتاب الزكاة، باب تحريم الزكاة على رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى الله عليه واله وسلم، رقم: 69. مسند احمد: 409/2. سنن دارمي، رقم: 1642.»
محمد بن زیاد نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا: حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے (ایک کھجور) لے لی، پس حدیث سابق کے مانند ذکر کیا۔
تخریج الحدیث: «السابق»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں صدقہ کی کھجوریں پیش کی گئیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن یا حسین رضی اللہ عنہما کو اپنے کندھے پر اٹھایا پر اٹھایا، ان کا لعاب بہنے لگا، آپ نے دیکھا کہ ان کے منہ میں صدقہ کے کھجوروں میں سے ایک کھجور ہے، پس آپ نے انہیں ہلایا تو انہوں نے اسے پھینک دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہیں معلوم نہیں، صدقہ ہمارے لیے حلال نہیں۔“
تخریج الحدیث: «مسند احمد: 279/2. قال شعيب الارناوط، اسناده صحيح»
|