الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
متفرق حدیث نمبر: 178
خالد بن ابی حیان نے کہا کہ بنی دینار کی ایک عورت تھی جس نے مجھے آزاد کر دیا تھا، پھر اس نے بنی سلمہ میں شادی کر لی اور ان میں سے اس نے اولاد پیدا کی، پھر وہ (آزاد کرنے والی)فوت ہو گئی، میں جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما پر داخل ہوا تو بعض لوگوں نے کہا کہ اے ابو عبداللہ! یہ آپ رضی اللہ عنہ کے ”ولاء“ سے سوال کرنے والا ہے۔ میں نے کہا کہ اللہ کی پناہ! میں فلاں دیناریہ عورت کا آزادہ کردہ ہوں توجابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہاں اے میری بہن کے بیٹے! بے شک میں گواہی دیتا ہوں کہ یقینا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سنا: جس نے اپنے مالکوں کے سوا کسی اور کو مالک بنایا، اس نے اپنی گردن سے ایمان کا پھندا اتار دیا اور وہ ا پنے ہاتھ کے ساتھ اس طرح تین بار اشارہ کر رہے تھے۔
تخریج الحدیث: «مسند أحمد: 3/332، رقم: 14562۔ شیخ شعیب نے اس کی سند کو ’’جید‘‘ قرار دیا ہے۔»
حكم: جید
|