الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند عبدالله بن مبارك کل احادیث 289 :حدیث نمبر
مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 271
حدیث نمبر: 271
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
انا انا حماد بن سلمة، عن ابي عمران الجوني انه حدثه، قال: قلت لجندب: إني بايعت عبد الله بن الزبير على ان اقاتل اهل الشام، قال: لعلك تريد ان تقول: قال لي جندب، وقال لي جندب؟ فقلت: لا، إنما استفتيك لنفسي، قال: افتد بمالك؟ فقال: لا يقبل مني، فقال جندب: إني كنت على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم غلاما حزورا، وإنه حدثني فلان? انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " يجيء المقتول يوم القيامة متعلقا بالقاتل، فيقول: اي رب، قتلني هذا، فيقول الله: فيم قتلته؟ فيقول: في ملك فلان، فاتق الا تكون ذلك الرجل".أنا أنا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ أَنَّهُ حَدَّثَهُ، قَالَ: قُلْتُ لِجُنْدُبٍ: إِنِّي بَايَعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ عَلَى أَنْ أُقَاتِلَ أَهْلَ الشَّامِ، قَالَ: لَعَلَّكَ تُرِيدُ أَنْ تَقُولَ: قَالَ لِي جُنْدَبٌ، وَقَالَ لِي جُنْدَبٌ؟ فَقُلْتُ: لا، إِنَّمَا أَسْتَفْتِيكَ لِنَفْسِي، قَالَ: افْتَدِ بِمَالِكَ؟ فَقَالَ: لا يُقْبَلُ مِنِّي، فَقَالَ جُنْدَبٌ: إِنِّي كُنْتُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُلامًا حَزَوَّرًا، وَإِنَّهُ حَدَّثَنِي فُلانٌ? أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " يَجِيءُ الْمَقْتُولُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُتَعِلِّقًا بِالْقَاتِلِ، فَيَقُولُ: أَيْ رَبِّ، قَتَلَنِي هَذَا، فَيَقُولُ اللَّهُ: فِيمَ قَتَلْتَهُ؟ فَيَقُولُ: فِي مُلْكِ فُلانٍ، فَاتَّقِ أَلا تَكُونَ ذَلِكَ الرَّجُلَ".
ابو عمران جونی رحمہ اللہ نے کہا کہ میں نے جندب رضی اللہ عنہ سے کہا: میں نے عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے اس بات پر بیعت کی ہے کہ میں اہل شام سے قتال کروں گا۔ انہوں نے فرمایا کہ شاید تو یہ چاہتا ہے کہ تو کہتا پھرے: جندب نے مجھے یہ کہا ہے، جندب نے مجھے یہ کہا ہے۔ میں نے کہا کہ نہیں، میں بس آپ سے فتویٰ پوچھ رہا ہوں، آپ ضرور مجھے فتویٰ دیں،ا نہوں نے فرمایا کہ اپنے مال کے بدلے فدیہ دے دے۔ میں نے کہا کہ وہ مجھ سے قبول نہیں کیاجائے گا، جندب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بے شک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک طاقت ور نوجوان تھا اور مجھے فلاں (صحابی)نے بیان کیا کہ یقینا اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتے ہوئے سنا:قیامت والے دن مقتول، قاتل سے چمٹا ہوا آئے گا اور کہے گا: یا رب! اس نے مجھے قتل کیا تھا۔ اللہ اس سے کہے گا، کس وجہ سے اسے قتل کیاتھا؟ وہ کہے گا کہ فلاں کی بادشاہت کے لیے۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ تم وہ شخص نہ بنو۔

تخریج الحدیث: «مسند احمد: 23165۔ شیخ شعیب نے اسے ’’صحیح علی شرط مسلم‘‘ قرار دیا ہے۔»

حكم: صحیح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.