الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب البيوع
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
46. بَابُ: بَيْعِ الدِّرْهَمِ بِالدِّرْهَمِ
باب: درہم کو درہم سے بیچنے کا بیان۔
Chapter: Selling Dirhams For Dirhams
حدیث نمبر: 4572
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد , عن مالك , عن حميد بن قيس المكي , عن مجاهد , قال: قال ابن عمر:" الدينار بالدينار , والدرهم بالدرهم , لا فضل بينهما , هذا عهد نبينا صلى الله عليه وسلم إلينا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ مَالِكٍ , عَنْ حُمَيْدِ بْنِ قَيْسٍ الْمَكِّيِّ , عَنْ مُجَاهِدٍ , قَالَ: قَالَ ابْنُ عُمَرُ:" الدِّينَارُ بِالدِّينَارِ , وَالدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ , لَا فَضْلَ بَيْنَهُمَا , هَذَا عَهْدُ نَبِيِّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْنَا".
عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ دینار کے بدلے دینار، درہم کے بدلے درہم کی بیع میں کمی زیادتی جائز نہیں، یہ ہم سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عہد ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 7398) (صحیح) (مجاہد کا عمر رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے اس لیے سند میں انقطاع ہے، مگر پچھلی روایت سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)»

وضاحت:
۱؎: یعنی آپ نے اس کا ہمیں حکم دیا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
حدیث نمبر: 4573
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا واصل بن عبد الاعلى , قال: حدثنا محمد بن فضيل , عن ابيه , عن ابن ابي نعم , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الذهب بالذهب , وزنا بوزن , مثلا بمثل , والفضة بالفضة , وزنا بوزن , مثلا بمثل , فمن زاد او ازداد , فقد اربى".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى , قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ ابْنِ أَبِي نُعْمٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ , وَزْنًا بِوَزْنٍ , مِثْلًا بِمِثْلٍ , وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ , وَزْنًا بِوَزْنٍ , مِثْلًا بِمِثْلٍ , فَمَنْ زَادَ أَوِ ازْدَادَ , فَقَدْ أَرْبَى".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سونے کے بدلے سونا، برابر برابر اور یکساں ہو گا، اور چاندی کے بدلے چاندی برابر برابر اور یکساں ہو گی، جس نے زیادہ دیا یا زیادہ کا مطالبہ کیا تو اس نے سود کا کام کیا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساقاة 15(البیوع36) (1588)، سنن ابن ماجہ/التجارات 48 (2255)، (تحفة الأشراف: 132625)، مسند احمد (2/261، 282، 437) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.