الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب البيوع
کتاب: خرید و فروخت کے احکام و مسائل
The Book of Financial Transactions
51. بَابُ: أَخْذِ الْوَرِقِ مِنَ الذَّهَبِ وَالذَّهَبِ مِنَ الْوَرِقِ وَذِكْرِ اخْتِلاَفِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ ابْنِ عُمَرَ فِيهِ
باب: سونے کے بدلے چاندی اور چاندی کے بدلے سونا لینے کا بیان اور اس سلسلے میں ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث کے ناقلین کے الفاظ میں اختلاف کا ذکر۔
حدیث نمبر: 4587
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة , قال: حدثنا ابو الاحوص , عن سماك , عن ابن جبير , عن ابن عمر , قال: كنت ابيع الذهب بالفضة , او الفضة بالذهب , فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فاخبرته بذلك , فقال:" إذا بايعت صاحبك فلا تفارقه وبينك وبينه لبس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ , عَنْ سِمَاكٍ , عَنْ ابْنِ جُبَيْرٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , قَالَ: كُنْتُ أَبِيعُ الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ , أَوِ الْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ , فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ بِذَلِكَ , فَقَالَ:" إِذَا بَايَعْتَ صَاحِبَكَ فَلَا تُفَارِقْهُ وَبَيْنَكَ وَبَيْنَهُ لَبْسٌ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں چاندی کے بدلے سونا یا سونے کے بدلے چاندی بیچتا تھا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، میں نے آپ کو اس کی خبر دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اپنے ساتھی سے بیچو تو اس سے الگ نہ ہو جب تک تمہارے اور اس کے درمیان کوئی چیز باقی رہے (یعنی حساب بے باق کر کے الگ ہو)۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (ضعیف)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 4588
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مقطوع) اخبرنا محمد بن بشار , قال , حدثنا وكيع , قال: انبانا موسى بن نافع , عن سعيد بن جبير:" انه كان يكره ان ياخذ الدنانير من الدراهم , والدراهم من الدنانير".
(مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , قَالَ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , قَالَ: أَنْبَأَنَا مُوسَى بْنُ نَافِعٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ:" أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ أَنْ يَأْخُذَ الدَّنَانِيرَ مِنَ الدَّرَاهِمِ , وَالدَّرَاهِمَ مِنَ الدَّنَانِيرِ".
سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ وہ اس چیز کو ناپسند کرتے تھے کہ وہ درہم ٹھیرا کر دینار اور دینار ٹھیرا کر درہم لیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4586 (صحیح الإسناد)»

وضاحت:
۱؎: سعید بن جبیر سے اسی سند سے نمبر ۴۵۹۲ پر جو روایت ہے وہی زیادہ صحیح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع
حدیث نمبر: 4589
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) اخبرنا محمد بن بشار , قال: انبانا مؤمل , قال: حدثنا سفيان , عن ابي هاشم , عن سعيد بن جبير , عن ابن عمر:" انه كان لا يرى باسا يعني في قبض الدراهم من الدنانير , والدنانير من الدراهم".
(موقوف) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , قَالَ: أَنْبَأَنَا مُؤَمَّلٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ أَبِي هَاشِمٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ:" أَنَّهُ كَانَ لَا يَرَى بَأْسًا يَعْنِي فِي قَبْضِ الدَّرَاهِمِ مِنَ الدَّنَانِيرِ , وَالدَّنَانِيرِ مِنَ الدَّرَاهِمِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے یعنی دینار طے کر کے کر درہم لینے اور درہم طے کر کے کر دینار لینے میں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4586 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح موقوف
حدیث نمبر: 4590
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مقطوع) اخبرنا محمد بن بشار , قال: حدثنا عبد الرحمن , قال: حدثنا سفيان , عن ابي الهذيل , عن إبراهيم:" في قبض الدنانير من الدراهم انه كان يكرهها إذا كان من قرض".
(مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ , قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ أَبِي الْهُذَيْلِ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ:" فِي قَبْضِ الدَّنَانِيرِ مِنَ الدَّرَاهِمِ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُهَا إِذَا كَانَ مِنْ قَرْضٍ".
ابراہیم نخعی سے روایت ہے کہ درہم طے کر کے کر دینار لینے کو وہ ناپسند کرتے تھے جب وہ قرض کے طور پر ہوں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18418) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع
حدیث نمبر: 4591
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مقطوع) اخبرنا محمد بن بشار , قال: حدثنا عبد الرحمن , قال: حدثنا سفيان , عن موسى ابي شهاب , عن سعيد بن جبير:" انه كان لا يرى باسا وإن كان من قرض".
(مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ , قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ مُوسَى أَبِي شِهَابٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ:" أَنَّهُ كَانَ لَا يَرَى بَأْسًا وَإِنْ كَانَ مِنْ قَرْضٍ".
سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ وہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے خواہ قرض کے طور پر ہو۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4586 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع
حدیث نمبر: 4592
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مقطوع) اخبرنا محمد بن بشار , قال: حدثنا وكيع , قال: حدثنا موسى بن نافع , عن سعيد بن جبير بمثله. قال ابو عبد الرحمن: كذا وجدته في هذا الموضع.
(مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ نَافِعٍ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ بِمِثْلِهِ. قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: كَذَا وَجَدْتُهُ فِي هَذَا الْمَوْضِعِ.
اس سند سے بھی سعید بن جبیر سے اسی طرح مروی ہے۔ ابوعبدالرحمٰن نسائی کہتے ہیں: میں نے اس مقام میں اسے اسی طرح پایا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4586 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی سعید کی پہلی روایت سے متضاد، اس سے گویا وہ ضعف کی طرف اشارہ کرنا چاہتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح مقطوع

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.