الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
كِتَاب أَحَادِيثِ الْأَنْبِيَاءِ
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
3. بَابُ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: {وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا إِلَى قَوْمِهِ}:
باب: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ”اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کے پاس اپنا رسول بنا کر بھیجا“۔
(3) Chapter. The Statement of Allah: “And indeed We sent Nuh (Noah) to his people..." (V.11:25)
حدیث نمبر: Q3337-2
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
قال ابن عباس: بادي الراي سورة هود آية 27 ما ظهر لنا اقلعي سورة هود آية 44 امسكي وفار التنور سورة هود آية 40 نبع الماء، وقال عكرمة: وجه الارض، وقال مجاهد: الجودي جبل بالجزيرة داب مثل حال.قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: بَادِيَ الرَّأْيِ سورة هود آية 27 مَا ظَهَرَ لَنَا أَقْلِعِي سورة هود آية 44 أَمْسِكِي وَفَارَ التَّنُّورُ سورة هود آية 40 نَبَعَ الْمَاءُ، وَقَالَ عِكْرِمَةُ: وَجْهُ الْأَرْضِ، وَقَالَ مُجَاهِدٌ: الْجُودِيُّ جَبَلٌ بِالْجَزِيرَةِ دَأْبٌ مِثْلُ حَالٌ.
‏‏‏‏ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے (قرآن مجید کی اسی سورۃ ھود میں) «بادئ الرأى‏» کے متعلق کہا کہ وہ چیز ہمارے سامنے ظاہر ہو۔ «أقلعي‏» یعنی روک لے ٹھہر جا «وفار التنور‏» یعنی پانی اس تنور میں سے ابل پڑا اور عکرمہ نے کہا کہ ( «تنور‏» بمعنی) سطح زمین کے ہے اور مجاہد نے کہا کہ «الجودي» جزیرہ کا ایک پہاڑ ہے۔ دجلہ و فرات کے بیچ میں اور سورۃ مومن میں لفظ «دأب» بمعنی حال ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.