الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
كِتَاب تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
71. سورة {نُوحٍ}:
باب: سورۃ نوح کی تفسیر۔
(71) SURAT NUH (Noah)
حدیث نمبر: Q4920
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
إنا ارسلنا اطوارا طورا: كذا وطورا كذا، يقال: عدا طوره اي قدره والكبار اشد من الكبار، وكذلك جمال وجميل لانها اشد مبالغة، وكبار الكبير وكبارا ايضا بالتخفيف والعرب، تقول رجل حسان وجمال وحسان مخفف وجمال مخفف، ديارا: من دور، ولكنه فيعال من الدوران كما قرا عمر الحي القيام وهي من قمت وقال غيره: ديارا احدا تبارا هلاكا، وقال ابن عباس: مدرارا يتبع بعضها بعضا وقارا عظمة.إِنَّا أَرْسَلْنَا أَطْوَارًا طَوْرًا: كَذَا وَطَوْرًا كَذَا، يُقَالُ: عَدَا طَوْرَهُ أَيْ قَدْرَهُ وَالْكُبَّارُ أَشَدُّ مِنَ الْكِبَارِ، وَكَذَلِكَ جُمَّالٌ وَجَمِيلٌ لِأَنَّهَا أَشَدُّ مُبَالَغَةً، وَكُبَّارٌ الْكَبِيرُ وَكُبَارًا أَيْضًا بِالتَّخْفِيفِ وَالْعَرَبُ، تَقُولُ رَجُلٌ حُسَّانٌ وَجُمَّالٌ وَحُسَانٌ مُخَفَّفٌ وَجُمَالٌ مُخَفَّفٌ، دَيَّارًا: مِنْ دَوْرٍ، وَلَكِنَّهُ فَيْعَالٌ مِنَ الدَّوَرَانِ كَمَا قَرَأَ عُمَرُ الْحَيُّ الْقَيَّامُ وَهِيَ مِنْ قُمْتُ وَقَالَ غَيْرُهُ: دَيَّارًا أَحَدًا تَبَارًا هَلَاكًا، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مِدْرَارًا يَتْبَعُ بَعْضُهَا بَعْضًا وَقَارًا عَظَمَةً.
‏‏‏‏ «أطوارا‏» کبھی کچھ کبھی کچھ مثلاً منی پھر گوشت کا لوتھڑا عرب لوگ کہتے ہیں «عدا طوره‏.‏» اپنے انداز سے بڑھ گیا۔ «كبار» (بہ تشدید باء) میں «كبار» سے زیادہ مبالغہ ہے یعنی بہت ہی بڑا، جیسے جمیل خوبصورت، جمال بہت ہی خوبصورت غرض «كبار» کا معنی بڑا کبھی اس کو «كبار» تخفیف باء سے بھی پڑھا ہے۔ عرب لوگ کہتے ہیں «حسان» اور «جمال» (تشدید سے) اور «حسان» اور «جمال» (تخفیف سے)۔ «ديارا‏»، «دور» سے نکلا ہے۔ اس کا وزن «فيعال» ہے (اصل میں دیوار تھا) جیسے عمر رضی اللہ عنہ نے «الحى القيوم‏.‏» کو «الحى القيام‏.‏» پڑھا ہے۔ یہ قیامت «قمت‏» سے نکلا ہے (تو اصل میں «قيوام» تھا)۔ اوروں نے کہا «ديارا‏» کے معنی کسی کو «تبارا‏» ہلاکت۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا «مدرارا‏» ایک کے پیچھے دوسرا یعنی لگاتار بارش۔ «وقارا‏» عظمت بڑائی مراد ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.