الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 5. باب بَيَانِ أَرْكَانِ الْإِسْلَامِ وَدَعَائِمِهِ الْعِظَامِ باب: اسلام کے بڑے بڑے ارکان اور ستونوں کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام بنایا گیا ہے پانچ چیزوں پر یعنی پانچ ستونوں پر اسلام کھڑا ہے (یہ تشبیہ ہے اسلام کو ایک گھر کی مانند سمجھو یا چھت جس میں پانچ کھمبے ہوں) اللہ جل جلالہ کی توحید، نماز کو قائم کرنا، زکوٰۃ دینا، رمضان کے روزے رکھنا، حج کرنا“۔ ایک شخص بولا: حج اور رمضان کے روزے (یعنی حج کو پہلے کیا اور روزوں کو بعد) سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رمضان کے روزے اور حج۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یوں ہی سنا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (7047)»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام پانچ ستونوں پر کھڑا کیا گیا ہے ایک یہ کہ اللہ ہی کی عبادت کی جائے اور اس کے سوا (تمام جھوٹے معبودوں) کا انکار کیا جائے، دوسرے نماز پڑھنا، تیسرے زکوٰۃ دینا، چوتھے بیت اللہ کا حج کرنا، پانچویں رمضان کے روزے رکھنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخرجه في الحديث السابق برقم (111)»
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے كه رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام بنایا گیا ہے پانچ چیزوں پر، ایک تو گواہی دینا اس بات کی کہ کوئی سچا معبود نہیں سوا اللہ کے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے ہیں اور اس کے رسول ہیں، دوسرے نماز قائم کرنا، تیسرے زکوٰۃ دینا، چوتھے حج کرنا خانہ کعبہ کا، پانچویں رمضان کے روزے رکھنا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم في ((صحيحه)) انظر ((التحفة)) برقم (7429)»
طاؤس سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک شخص نے کہا کہ تم جہاد کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اسلام کے پانچ تھم (ستون) ہیں ایک تو گواہی دینا اس بات کی کہ کوئی معبود برحق نہیں سوائے اللہ کے، دوسرے نماز پڑھنا، تیسرے زکوٰۃ دینا، چوتھے رمضان کے روزے رکھنا، پانچویں خانہ کعبہ کا حج کرنا“۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحـه)) فى الايمان، باب: دعا وكم ايمانكم برقم (8) والترمذي فى ((جامعه)) فى الايمان، باب: ما جاء بنى الاسلام على خمس برقم (2609) انظر ((التحفة)) برقم (7344)»
|