الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 91. باب أَهْوَنِ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا: باب: آگ کا عذاب جس کو سب سے کم ہو گا۔
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے کم درجہ کا عذاب اس کو ہو گا جس کو دو جوتیاں آگ کی پہنائی جائیں گی پھر اس کا بھیجا گرمی کے مارے پکے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (4393)»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے ہلکا عذاب جہنم میں ابو طالب کو ہو گا وہ دو جوتے پہنے ہوں گے ایسے جن سے ان کا بھیجا پکے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (5821)»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ خطبہ پڑھ رہے تھے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ”سب سے کم درجہ کا عذاب قیامت کے دن اس کو ہو گا جس کے بیچ تلوؤں کے دو انگارے رکھ دیئے جائیں گے اور ان کی وجہ سے بھیجا پکنے لگے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الرقاق، باب: صفة الجنة والنار برقم (6561 و 6562) والترمذى في ((جامعه)) في صفة جهنم برقم (2604) وقال: حدیث حسن صحیح - انظر ((التحفة)) برقم (11636)»
سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے ہلکا عذاب اس کو ہو گا جو دو جوتے اور دو تسمے انگارے کے پہنے ہو گا۔ اس کا بھیجا اس طرح پکتا ہو گا جس طرح ہانڈی پھد پھد پکتی ہے، وہ سمجھے گا اس سے زیادہ عذاب کسی کو نہیں حالانکہ اس کو سب سے ہلکا عذاب ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (515)»
|