الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کے احکام و مسائل 8. باب الإِيتَارِ فِي الاِسْتِنْثَارِ وَالاِسْتِجْمَارِ: باب: ناک میں طاق مرتبہ پانی ڈالنا، اور طاق مرتبہ استنجاء کرنے کا بیان۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم سے پائخانہ کی جگہ ڈھیلوں سے صاف کرے تو طاق ڈھیلوں سے صاف کرے اور جب کوئی تم میں سے وضو کرے تو ناک میں پانی ڈالے پھر ناک چھینکے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في (صحيحه) في الوضوء، باب الاستجمار وترا برقم (162) مطولا وابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: فى الاستنثار برقم (140) والنسائي في ((المجتبى)) 65/1-66 في الطهارة، باب: اتخاذ الاستنثار - انظر ((التحفة)) برقم (13689 و 13820)»
ہمام بن منبہ سے روایت ہے، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر یہ حدیثیں ہم سے بیان کیں، پھر انہوں نے ذکر کیا کئی حدیثوں کو، ایک ان میں سے یہ بھی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جب کوئی تم میں سے وضو کرے تو دونوں نتھنوں کو صاف کرے پانی سے پھر ناک چھینکے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14743)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص وضو کرے تو ناک میں پانی ڈالے اور جو شخص استنجاء کرے تو طاق بار کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الوضوء، باب: الاستنثار في الوضوء برقم (161) والنسائي في ((المجتبى)) في الطهارة، باب: الامر بالاستنثار 1/ 66 وابن ماجه في ((سننه)) في الطهارة، وسننها، باب: المبالغة في الاستنشاق والاستنثار برقم (409) انظر ((التحفة)) برقم (13547)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (561)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی جاگے تو ناک چھنکے تین بار اس لئے کہ شیطان اس کے بانسے پر رہتا ہے یا ناک میں۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في بدء الخلق، باب: صفة ابليس وجنوده برقم (3295) والنسائي في ((المجتبي)) 1/ 67 في باب: الامر بالاستنثار عند الاستيقاظ من النوم۔ انظر ((التحفة)) برقم (14284)»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے استنجاء کرے تو طاق بار کرے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2842)»
|