الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 25. باب النَّهْيِ عَنْ سَبْقِ الإِمَامِ بِرُكُوعٍ أَوْ سُجُودٍ وَنَحْوِهِمَا: باب: امام سے پہلے رکوع اور سجود وغیرہ کرنے کی ممانعت۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن نماز پڑھانے کے فوراً ہی بعد ہماری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: ”لوگو! میں تمہارا امام ہوں۔ اس لئے مجھ سے پہلے رکوع، سجدہ، قومہ اور سلام نہ پھیرو۔ میں آگے اور پیچھے سے تم کو دیکھتا ہوں۔ اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے جو چیزیں میں دیکھتا ہوں اگر تم انہیں دیکھ لو تو ہنسو کم اور روؤ زیادہ“، لوگوں نے پوچھا: یا رسول اللہ! آپ نے کیا دیکھا ہے؟ ارشاد ہوا ”میں نے جنت اور دوزخ دیکھی ہے۔“
مذکورہ روایت اس سند سے بھی مروی ہے مگر اس میں یہ لفظ نہیں کہ (اور سلام نہ پھیرو۔)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد بیان کیا کہ ”امام سے پہلے سجدہ سے جو کوئی سر اٹھاتا ہے تو اللہ تعالیٰ بلاشک اس کا سر گدھے کے سر کی طرح کر دے گا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی امام سے پہلے سجدہ سے اپنا سر اٹھاتا ہے اسے ڈرنا چاہیئے کہ پروردگار عالم اس کی صورت پلٹ کر گدھے کی مانند کر دے گا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں مذکورہ حدیث کی طرح مگر اس سند سے یہ لفظ بھی آئے ہیں کہ ”اللہ اس کے چہرے کو گدھے کا چہرہ نہ بنا دے۔“
|