الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 44. باب أَعْضَاءِ السُّجُودِ وَالنَّهْيِ عَنْ كَفِّ الشَّعْرِ وَالثَّوْبِ وَعَقْصِ الرَّأْسِ فِي الصَّلاَةِ: باب: سجدوں کے اعضاء کا بیان، اور بالوں اور کپڑوں کے سمیٹنے کی ممانعت اور جوڑا باندھ کر نماز پڑھنے کا بیان۔
.سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا اور بال و کپڑے کے سمیٹنے سے منع کیا گیا۔ یہ یحییٰ کی روایت ہے۔ اور ابوالربیع نے کہا: سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا (حکم کیا گیا) اور بال اور کپڑے کے سمیٹنے کی ممناعت کی گئی۔ سات ہڈیاں یہ ہیں: دونوں ہتھیلیاں، دونوں گھٹنے، دونوں پاؤں اور پیشانی۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا کپڑے اور بال نہ سمیٹنے کا حکم ہوا ہے۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا کہ وہ سات اعضاء پر سجدہ کریں اور منع کیا گیا بال اور کپڑوں کو لپیٹنے سے۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم ہوا سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا پیشانی پر اور اشارہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے ناک پر اور دونوں ہاتھوں پر اور دونوں گھٹنوں پر اور دونوں قدموں کی انگلیوں پر اور حکم ہوا کپڑے اور بال نہ سمیٹنے کا۔“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم ہوا ہے سات اعضاء پر سجدہ کرنے کا، بالوں اور کپڑوں کو نہ سمیٹنے کا وہ سات اعضاء یہ ہیں: پیشانی اور ناک (یہ دونوں ایک عضو کے حکم میں ہیں) دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے، دونوں قدم۔
سیدنا عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ سات کنارے سجدہ کرتے ہیں اس کا چہرہ اس کے دونوں ہاتھ اس کے دونوں گھٹنے اس کے دونوں پاؤں۔“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے عبداللہ بن حارث کو دیکھا کہ وہ جوڑا باندھے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ان کے جوڑے کو کھولنے لگے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو پوچھا: تم نے میرا سر کیوں چھوا؟ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو شخص بالوں کا جوڑا باندھ نماز پڑھے اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ستر کھول کر نماز پڑھے۔“
|