الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام 4. باب فَضْلِ بِنَاءِ الْمَسَاجِدِ وَالْحَثِّ عَلَيْهَا: باب: مسجد بنانے کی فضیلت اور اس کی رغبت دلانا۔
عبیداللہ خولانی سے روایت ہے، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد کو بنایا تو لوگوں نے برا سمجھا۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا: تم نے مجھ پر بہت زیادتی کی۔ میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو شخص اللہ کے لیے مسجد بنائے“ اور اصل راوی حدیث بکیر کہتے ہیں میرا خیال یہ ہے کہ انہوں نے کہا کہ ”خالص اللہ کی رضامندی سے اس کو مقصود (نہ شہرت و ناموری یا ضد یا نفسانیت) تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنائے گا۔“ اور ابن عیسیٰ کی روایت میں ہے ”ویسا ہی ایک گھر جنت میں بنائے گا۔“
محمود بن لبید سے روایت ہے کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے مسجد بنانے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے برا سمجھا اس کو اور چاہا کہ مسجد کو اپنے حال پر چھوڑ دیں (یعنی جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تھی)، سیدنا عثمان رضی اللہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو شخص اللہ کے لیے ایک مسجد بنائے تو اللہ اس کے لیے جنت میں ایک گھر ویسا ہی بنائے گا۔“
|