الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام 4. باب جَوَازِ صَلاَةِ النَّافِلَةِ عَلَى الدَّابَّةِ فِي السَّفَرِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ: باب: سفر میں سواری پر نفل پڑھنے کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹنی پر نماز پڑھتے تھے وہ جدھر منہ کرے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر نماز پڑھتے تھے جدھر وہ منہ کرے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر نماز پڑھتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے مدینہ کو آتے تھے جدھر اس کا منہ ہوتا۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ اسی مقدمہ میں اتری یہ آیت کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: «فَأَيْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْهُ اللَّهِ» ”کہ تم جدھر منہ کرو ادھر ہی منہ ہے اللہ کا۔“
اس سند سے بھی مذکورہ روایت مروی ہے اس میں یہ ہے کہ پھر ابن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ آیت تلاوت کی «فَأَيْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْهُ اللَّه» ”جہاں بھی تم پھرو وہاں اللہ کا چہرہ ہے“ اور کہا: اس مسئلہ کے بارے میں یہ نازل ہوئی۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گدھے پر نماز پڑھتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا منہ خیبر کی طرف تھا۔
سعید بن یسار نے کہا کہ میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ مکہ کی راہ میں جاتا تھا پھر جب صبح ہو جانے کا خیال ہوا تو میں نے اتر کر وتر پڑھے اور ان سے جا ملا تب سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تم کہاں گئے تھے؟ میں نے کہا کہ صبح کے خیال سے اتر کر وتر پڑھے۔ مجھ سے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تمھارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چال کیا اچھی نہیں؟ میں نے کہا: کیوں نہیں قسم اللہ کی۔ تب انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اونٹ پر وتر پڑھا کرتے تھے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر نماز پڑھتے تھے جدھر اس کا منہ ہو۔ عبداللہ بن دینار نے کہا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے بیٹے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر وتر پڑھا کرتے تھے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر نفل پڑھا کرتے تھے جدھر وہ منہ کرے اور اسی پر وتر پڑھتے مگر فرض اس پر نہ پڑھتے تھے۔
عبداللہ بن عامر بن ربیعہ کو ان کے باپ نے خبر دی کہ انہوں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کو اپنی سواری پر نفل پڑھتے تھے جدھر اس کا منہ ہو۔
سیرین کے بیٹے انس نے کہا کہ ہم سیدنا انس رضی اللہ عنہ، مالک کے بیٹے سے ملے جب وہ شام سے آئے تو ہم نے عین التمر میں ملاقات کی (عین التمر ایک مقام کا نام ہے) اور ان کو دیکھا کہ اپنے گدھے پر نماز پڑھتے تھے اور منہ اس کا اس طرف تھا اور ہمام نے قبلہ کی بائیں طرف اشارہ کیا تب میں نے ان سے کہا کہ تم قبلہ کے سوا اور طرف نماز پڑھتے ہو۔ انہوں نے کہا: میں اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے نہ دیکھتا تو کبھی ایسا نہ کرتا۔
|