الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام 5. باب جَوَازِ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِي السَّفَرِ: باب: سفر میں نمازوں کے جمع کرنے کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب جلدی چلنا ہوتا تو مغرب اور عشاء کو ملا کر پڑھتے۔
نافع نے کہا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو جب جلدی چلنا ہوتا تو مغرب اور عشاء ملا کر پڑھتے بعد غروب شفق کے اور کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب جلدی چلنا ہوتا تو مغرب اور عشاء ملا کر پڑھتے۔
سالم نے اپنے باپ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انہوں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب جلدی چلنا ہوتا تو مغرب اور عشاء ملا کر پڑھتے۔
سالم نے اپنے باپ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جلدی چلنا ہوتا سفر میں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مغرب میں دیر کر کے عشاء کے ساتھ پڑھتے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت تھی کہ جب آفتاب ڈھلنے سے پہلے کوچ کرتے تو ظہر میں دیر کرتے عصر کے وقت تک پھر اتر کر دونوں ملا کر پڑھتے اور اگر کوچ سے پہلے آفتاب ڈھل جاتا تو ظہر پڑھ کر سوار ہوتے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت تھی کہ جب سفر میں دو نمازوں کے اکھٹا کرنے کا ارادہ کرتے تو ظہر میں اتنی دیر کرتے کہ عصر کا وقت آ جاتا پھر دونوں ملا لیتے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو ظہر میں اتنی دیر کرتے کہ عصر کا اول وقت آ جاتا پھر دونوں کو جمع کرتے اور مغرب میں دیر کرتے جب شفق ڈوب جاتی تو اس کو عشاء کے ساتھ جمع کرتے۔
|