الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام 11. باب اسْتِحْبَابِ تَحِيَّةِ الْمَسْجِدِ بِرَكْعَتَيْنِ وَكَرَاهَةِ الْجُلُوسِ قَبْلَ صَلاَتِهِمَا وَأَنَّهَا مَشْرُوعَةٌ فِي جَمِيعِ الأَوْقَاتِ: باب: دو رکعات تحیۃ المسجد پڑھنا مستحبب ہے اور دو رکعت پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھنے کے مکروہ ہونے اور ان دو رکعتوں کے تمام اوقات میں مشروع ہونے کا بیان۔
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی مسجد میں آئے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز ادا کرے۔“
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا جو صحابی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کہ میں مسجد میں گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں بیٹھے ہوئے تھے تو میں بھی بیٹھ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کس نے روکا تم کو دو رکعت پڑھنے سے قبل بیٹھنے کے؟“ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے آپ کو اور لوگوں کو بیٹھے دیکھا (تو میں بیٹھ گیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی مسجد میں آۓ تو جب تک دو رکعت نہ پڑھ لے نہ بیٹھے۔“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر میرا کچھ قرض تھا اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مسجد میں گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادا کر دیا اور مجھے زیادہ دیا اور مجھ سے فرمایا: ”دو رکعت پڑھ لو۔“
|