كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام 15. باب فَضْلِ السُّنَنِ الرَّاتِبَةِ قَبْلَ الْفَرَائِضِ وَبَعْدَهُنَّ وَبَيَانِ عَدَدِهِنَّ: باب: سنتوں کی فضیلت اور ان کی گنتی کا بیان فرضوں سے پہلے اور ان کے بعد۔
سیدنا عمرو بن اوس رضی اللہ عنہ نے کہا: روایت کی مجھ سے عنبسہ سے اس بیماری میں جس میں وہ مرے ایسی ایک حدیث جس سے خوشی ہوتی ہے۔ عنبسہ نے کہا: میں نے سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جس نے رات دن میں بارہ رکعت پڑھیں اس کے لئے ایک گھر جنت میں بنایا جائے گا۔“ سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے کہا: جب سے میں نے یہ سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان رکعتوں کو نہیں چھوڑا۔ عنبسہ نے کہا: جب سے میں نے ان کو سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے سنا نہیں چھوڑا میں نے۔ اور عمرو بن اوس نے کہا: جب سے میں نے یہ سنا عنبسہ سے میں نے ان کو نہیں چھوڑا۔ نعمان بن سالم نے کہا: جب سے میں نے یہ سنا عمرو بن اوس سے میں نے ان رکعتوں کو نہیں چھوڑا۔
نعمان بن سالم سے اسی سند سے مروی ہے کہ جس نے ہر دن میں بارہ رکعت پڑھیں سنت کی اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنایا جاتا ہے۔
ام المؤمنین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ ”کوئی بندہ مسلمان ایسا نہیں کہ اللہ کے واسطے ہر دن میں بارہ رکعت خوشی سے پڑھے سوائے فرض کے مگر اللہ تعالی اس کے واسطے ایک گھر جنت میں بناتا ہے یا فرمایا اس کے لیے ایک گھر جنت میں بنایا جاتا ہے۔“ سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میں اس دن سے ہمیشہ پڑھتی ہوں اور عمرو نے کہا، میں بھی اس دن سے ہمیشہ پڑھتا ہوں اور نعمان نے بھی ایسا ہی کہا۔
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی بندہ مسلمان ایسا نہیں کہ اس نے وضو پورا کیا اور پھر اللہ کے لئے ہر دن میں نماز پڑھی اور پھر مثل اوپر کی روایت کے بیان کیا۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے پڑھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ظہر سے پہلے دو رکعتیں اور ظہر کے بعد دو رکعتیں اور مغرب کے بعد دو رکعتیں اور عشاء کے بعد دو رکعتیں اور جمعہ کے بعد دو رکعتیں مگر مغرب اور عشاء اور جمعہ کی دو رکعتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گھر میں پڑھیں۔
|