الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الصِّيَامِ
روزوں کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
22. باب النَّهْيِ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ الْفِطْرِ وَيَوْمِ الأَضْحَى:
باب: عید الفطر اور عیدالاضحیٰ کو روزہ رکھنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 2671
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن ابي عبيد مولى ابن ازهر، انه قال: شهدت العيد مع عمر بن الخطاب رضي الله عنه، فجاء فصلى، ثم انصرف فخطب الناس، فقال: " إن هذين يومان نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صيامهما: يوم فطركم من صيامكم، والآخر يوم تاكلون فيه من نسككم ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَى ابْنِ أَزْهَرَ، أَنَّهُ قَالَ: شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَجَاءَ فَصَلَّى، ثُمَّ انْصَرَفَ فَخَطَبَ النَّاسَ، فَقَالَ: " إِنَّ هَذَيْنِ يَوْمَانِ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِهِمَا: يَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ، وَالْآخَرُ يَوْمٌ تَأْكُلُونَ فِيهِ مِنْ نُسُكِكُمْ ".
‏‏‏‏ ابوعبیدہ مولیٰ ابن ازہر نے کہا کہ حاضر ہوا میں عید میں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور نماز پڑھی پھر فارغ ہوئے اور خطبہ پڑھا لوگوں پر اور فرمایا: یہ دونوں دن ایسے ہیں کہ منع کیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں روزہ رکھنے سے اور یہ دن آج کا تمہارے افطار کا ہے بعد رمضان کے اور دوسرا دن ایسا ہے کہ تم اس میں اپنی قربانیوں کا گوشت کھاتے ہو۔
حدیث نمبر: 2672
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن محمد بن يحيى بن حبان ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهى عن صيام يومين: يوم الاضحى، ويوم الفطر ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى عَنْ صِيَامِ يَوْمَيْنِ: يَوْمِ الْأَضْحَى، وَيَوْمِ الْفِطْرِ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا دو دن کے روزوں سے ایک عیدالبقر اور دوسری عیدالفطر میں۔
حدیث نمبر: 2673
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا جرير ، عن عبد الملك وهو ابن عمير ، عن قزعة ، عن ابي سعيد رضي الله عنه، قال: سمعت منه حديثا فاعجبني، فقلت له: آنت سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: فاقول على رسول الله صلى الله عليه وسلم ما لم اسمع، قال: سمعته يقول: " لا يصلح الصيام في يومين: يوم الاضحى، ويوم الفطر من رمضان ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ وَهُوَ ابْنُ عُمَيْرٍ ، عَنْ قَزَعَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ مِنْهُ حَدِيثًا فَأَعْجَبَنِي، فَقُلْتُ لَهُ: آنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: فَأَقُولُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَمْ أَسْمَعْ، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: " لَا يَصْلُحُ الصِّيَامُ فِي يَوْمَيْنِ: يَوْمِ الْأَضْحَى، وَيَوْمِ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ ".
‏‏‏‏ قزعہ نے سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: سنا میں نے ان سے ایک حدیث کو کہ مجھے بہت پسند آئی اور میں نے کہا ان سے کہ کیا تم نے سنا ہے اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے؟ تو انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر ایسی بات کہوں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمائی اور جو میں نے نہیں سنی،کہا انہوں نے کہ سنا میں نے ان کو کہ فرماتے تھے: روزہ درست نہیں، ان دو دن میں ایک عیدالضحیٰ میں اور دوسرے عیدالفطر میں رمضان کی۔
حدیث نمبر: 2674
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا عبد العزيز بن المختار ، حدثنا عمرو بن يحيى ، عن ابيه ، عن ابي سعيد الخدري رضي الله عنه رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهى عن صيام يومين: يوم الفطر، ويوم النحر ".وحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَى عَنْ صِيَامِ يَوْمَيْنِ: يَوْمِ الْفِطْرِ، وَيَوْمِ النَّحْرِ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا دو دن کے روزوں سے عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کے۔
حدیث نمبر: 2675
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن ابن عون ، عن زياد بن جبير ، قال: جاء رجل إلى ابن عمر رضي الله عنهما، فقال: إني نذرت ان اصوم يوما، فوافق يوم اضحى او فطر، فقال ابن عمر رضي الله عنهما: " امر الله تعالى بوفاء النذر، ونهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صوم هذا اليوم "..وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، فَقَالَ: إِنِّي نَذَرْتُ أَنْ أَصُومَ يَوْمًا، فَوَافَقَ يَوْمَ أَضْحَى أَوْ فِطْرٍ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: " أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى بِوَفَاءِ النَّذْرِ، وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَوْمِ هَذَا الْيَوْمِ "..
‏‏‏‏ زیاد بن جبیر نے کہا: ایک شخص آیا سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس اور کہا: میں نے نذر کی ہے کہ ایک دن روزہ رکھوں اور وہ دن موافق ہوا عیدالضحیٰ یا عیدالفطر کے تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ اللہ پاک نذر پورا کرنے کا حکم فرماتا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس دن کے روزہ رکھنے سے منع فرماتے ہیں۔
حدیث نمبر: 2676
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا سعد بن سعيد ، اخبرتني عمرة ، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صومين: يوم الفطر، ويوم الاضحى ".وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، أَخْبَرَتْنِي عَمْرَةُ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَوْمَيْنِ: يَوْمِ الْفِطْرِ، وَيَوْمِ الْأَضْحَى ".
‏‏‏‏ سیده عائشہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ منع فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عیدالفطر اور عیدالضحیٰ کے روزے سے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.