كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage 62. باب الاِشْتِرَاكِ فِي الْهَدْيِ وَإِجْزَاءِ الْبَقَرَةِ وَالْبَدَنَةِ كُلٍّ مِنْهُمَا عَنْ سَبْعَةٍ: باب: قربانی کے جانوروں اونٹ اور گائے میں اشتراک کا جواز، اور ہر ایک (اونٹ اور گائے) میں سات افراد کی شراکت کا جواز۔ Chapter: It is permissible to share in the sacrifice, and a camel or a cow is sufficient for seven people امام ما لک نے ابوزبیر سے اور انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا حدیبیہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں ہم نے سات افراد کی طرف سے ایک اونٹ، سات کی طرف سے ایک گائے کی قربانیاں دیں۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حدیبیہ کے سال اونٹ کو سات آدمیوں کی طرف سے نحر کیا اور گائے کو بھی سات کی طرف سے ذبح کیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں زہیر نے حدیث بیان کی کہا: ہمیں ابوزبیر نے حضرت جا بر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی انہوں نے کہا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کا تلبیہ کہتے ہو ئے نکلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اونٹ اور گا ئے میں شریک ہو جا ئیں ہم میں سے ساتھ آدمی ایک قربانی میں شر یک ہوں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں عزرہ بن ثابت نے ابوزبیر سے حدیث بیان کی انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انہوں نے کہا ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کیا ہم نے سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ نحر کیا اور سات آدمیوں کی طرف سے ایک گا ئے (ذبح کی)۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں حج کیا، تو ہم نے اونٹ سات آدمیوں کی طرف سے نحر کیا، اور گائے کی قربانی بھی سات کی طرف سے کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، قال: " اشتركنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في الحج والعمرة كل سبعة في بدنة "، فقال رجل لجابر: ايشترك في البدنة ما يشترك في الجزور؟ قال: ما هي إلا من البدن وحضر جابر الحديبية، قال: نحرنا يومئذ سبعين بدنة اشتركنا كل سبعة في بدنة.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حدثنا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " اشْتَرَكْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ كُلُّ سَبْعَةٍ فِي بَدَنَةٍ "، فقَالَ رَجُلٌ لِجَابِرٍ: أَيُشْتَرَكُ فِي الْبَدَنَةِ مَا يُشْتَرَكُ فِي الْجَزُورِ؟ قَالَ: مَا هِيَ إِلَّا مِنَ الْبُدْنِ وَحَضَرَ جَابِرٌ الْحُدَيْبِيَةَ، قَالَ: نَحَرْنَا يَوْمَئِذٍ سَبْعِينَ بَدَنَةً اشْتَرَكْنَا كُلُّ سَبْعَةٍ فِي بَدَنَةٍ. یحییٰ بن سعید نے ابن جریج سے حدیث بیان کی (کہا) مجھے ابوزبیر نے خبرد ی کہ انہوں نے جا بر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا انہوں نے کہا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج و عمرے میں سات آدمی ایک قربانی میں شریک ہوئے تو ایک آدمی نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے پو چھا کیا احرام کے وقت سے ساتھ لائے گئے قربانی کے جانوروں میں بھی اس طرح شراکت کی جا سکتی ہے جیسے بعد میں خریدے گئے جا نوروں میں شراکت ہو سکتی ہے؟ انہوں نے جواب دیا: وہ بھی ساتھ لائے گئے قربانی کے جانوروں ہی کی طرح ہیں۔ اور جابر رضی اللہ عنہ حدیبیہ کے موقع پر موجود تھے انہوں نے کہا: ہم نے اس دن ستر اونٹ نحر کیے ہم سات سات آدمی (قربانی کے ایک) اونٹ میں شر یک ہوئے تھے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں حج اور عمرہ میں سات آدمی ایک ہدی میں شریک ہوئے، ایک آدمی نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ ہدی میں اتنے ہی شریک کیے جائیں گے، جتنے اونٹ میں شریک کیے جائیں گے، انہوں نے جواب دیا، جزور (اونٹ) بھی بدنہ (ہدی) ہی ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حدیبیہ میں موجود تھے، وہ بیان کرتے ہیں، ہم نے اس دن ستر (70) اونٹ نحر کیے، ایک اونٹ میں ہم سات افراد شریک تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں محمد بن بکر نے حدیث بیان کی (کہا) ہمیں ابن جریج نے خبردی (کہا) ہمیں ابوزبیر نے بتا یا کہ انہوں نے جا بر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کا حال سنا رہے تھے انہوں نے اس حدیث میں کہا: (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے) ہمیں حکم دیا کہ جب ہم احرا م کھولیں تو قر بانی کریں اور ہم میں سے چند (سات) آدمی ایک قر بانی میں شر یک ہو جا ئیں اور یہ (حکم اس وقت دیا) جب آپ نے ہمیں اپنے حج کے احرا م کھولنے کا حکم دیا، یہ بات بھی اس حدیث میں ہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ جب ہم حلال ہوں، قربانی دیں، اور ہم میں سے چند ہدی میں شریک ہو جائیں، یہ اس موقع کی بات ہے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حج سے حلال ہونے کا حکم دیا تھا، اس حدیث میں یہی ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عطاء نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (حج کے مہینوں میں) عمرہ کرنے کا فائدہ اٹھا تے (حج تمتع کرتے) تو ہم (یو م النحر اور بقیہ ایام تشر یق میں) سات افراد کی طرف سے ایک گا ئے ذبح کرتے اس (ایک) میں شریک ہو جا تے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا کرتے تھے، تو ہم سات شریک ہو کر ایک گائے ذبح کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ہمیں یحییٰ بن زکریا بن ابی زائدہ نے ابن جریج سے حدیث بیان کی انہوں نے ابوزبیر سے انہوں نے جا بر رضی اللہ عنہ سے روایت کی انہوں نے کہا: قر بانی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا (اور دیگر امہارت المومنین) کی طرف سے ایک گا ئے ذبح کی۔ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف سے ایک گائے ذبح کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
محمد بن بکر اور یحییٰ بن سعید نے کہا ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی کہا ہمیں ابوزبیر نے خبردی کہ انہوں نے جا بر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہہ رہے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج کی طرف سے اور ابن بکر کی حدیث میں ہے اپنے حج میں عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے ایک گا ئے ذبح کی۔ امام صاحب یہ روایت دو راویوں سے بیان کرتے ہیں، ایک راوی یحییٰ اموی، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے قربانی نحر کی، اور ابن بکر کی حدیث میں ہے، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طرف سے اپنے حج میں ایک گائے کی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|