الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْقَسَامَةِ قسموں کا بیان 13. باب جَوَازِ بَيْعِ الْمُدَبَّرِ: باب: مدبر غلام کی خرید و فروخت کا جواز۔
حماد بن زید نے عمرو بن دینار سے، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انصار میں سے ایک آدمی نے اپنی موت کے بعد اپنے غلام کو آزاد قرار دیا، اس کے پاس اس کے سوا اور کوئی مال نہ تھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا: "اس (غلام) کو مجھ سے کون خریدے گا؟" اسے نعیم بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے آٹھ سو درہم میں خرید لیا تو آپ نے وہ (رقم) اس آدمی کے حوالے کر دی۔ عمرو نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: وہ قبطی غلام تھا (ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی امارت کے) پہلے سال فوت ہوا۔ (اپنی فوت کے بعد غلام کو آزاد کرنے والے کو ایک تہائی سے زیادہ ترکے میں وصیت کا اختیار ہی نہ تھا
سفیان بن عیینہ نے کہا: عمرو (بن دینار) نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: انصار کے ایک آدمی نے اپنی موت کے بعد اپنے غلام کے آزاد ہونے کی وصیت کی، کہا: اس کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی مال نہ تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فروخت کر دیا، حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: اسے ابن نحام نے خریدا، وہ قبطی غلام تھا، حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی امارت کے پہلے سال فوت ہوا
لیث بن سعد نے ابوزبیر سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مدبر (مالک کی موت کے بعد آزاد ہونے والے غلام) کے بارے میں عمرو بن دینار سے روایت کردہ حماد کی حدیث کے ہم معنی روایت کی
مذکورہ بالا حدیث کی مزید اسناد مذکور ہیں۔
|