الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ لباس اور زینت کے احکام 12. باب لُبْسِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ نَقْشُهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَلُبْسِ الْخُلَفَاءِ لَهُ مِنْ بَعْدِهِ: باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چاندی کی انگوٹھی پہننے کا بیان جس میں محمد رسول اللہ نقش تھا۔ اور بعد میں خلفاء کے انگوٹھی پہننے کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں تھی، پھر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی پھر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی پھر سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں رہی پھر ان کے ہاتھ سے اریس کے کنویں میں گر گئی اس انگوٹھی کا نقش یہ تھا ”محمد رسول اللہ“۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنائی پھر اس کو پھینک دیا اور چاندی کی بنائی اس پر کندہ تھا ”محمد رسول اللہ“ اور فرمایا: ”کوئی اپنی انگوٹھی میں یہ کندہ نہ کرائے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب اس انگوٹھی کو پہنتے تو اس کا نگینہ اندر کی طرف رکھتے۔ وہی انگوٹھی معیقیب کے ہاتھ سے اریس کے کنویں میں گر گئی۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی چاندی کی اور اس میں کھدوایا ”محمد رسول اللہ“ اور لوگوں سے فرمایا: ”میں نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے چاندی کی اور اس میں ”محمد رسول اللہ“ کھدوایا ہے تو کوئی اپنی انگوٹھی میں یہ نہ کھدوائے۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
|