وحدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس فيما قرئ عليه، عن ابي الزبير ، عن جابر : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " نهى ان ياكل الرجل بشماله او يمشي في نعل واحدة، وان يشتمل الصماء، وان يحتبي في ثوب واحد كاشفا عن فرجه ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " نَهَى أَنْ يَأْكُلَ الرَّجُلُ بِشِمَالِهِ أَوْ يَمْشِيَ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ، وَأَنْ يَشْتَمِلَ الصَّمَّاءَ، وَأَنْ يَحْتَبِيَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ كَاشِفًا عَنْ فَرْجِهِ ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بائیں ہاتھ سے کھانے سے یا ایک جوتا پہن کر چلنے سے یا ایک ہی کپڑا سارے بدن پر لپیٹنے سے یا گوٹ مار کر بیٹھنے سے ایک کپڑے میں اپنی شرمگاہ کھولے ہوئے (جس کو احتباء کہتے ہیں یہ ایک کپڑے میں منع ہے ستر کھلنے کے خیال سے اور کئی کپڑے ہوں یا ستر کھلنے کا ڈر نہ ہو تو مکروہ ہے)۔
حدثنا احمد بن يونس ، حدثنا زهير ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر . ح وحدثنا يحيي بن يحيي ، حدثنا ابو خيثمة ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم او سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " إذا انقطع شسع احدكم او من انقطع شسع نعله، فلا يمش في نعل واحدة حتى يصلح شسعه، ولا يمش في خف واحد، ولا ياكل بشماله، ولا يحتبي بالثوب الواحد، ولا يلتحف الصماء ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ . ح وحدثنا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ أَحَدِكُمْ أَوْ مَنِ انْقَطَعَ شِسْعُ نَعْلِهِ، فَلَا يَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ حَتَّى يُصْلِحَ شِسْعَهُ، وَلَا يَمْشِ فِي خُفٍّ وَاحِدٍ، وَلَا يَأْكُلْ بِشِمَالِهِ، وَلَا يَحْتَبِي بِالثَّوْبِ الْوَاحِدِ، وَلَا يَلْتَحِفْ الصَّمَّاءَ ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو ایک جوتا پہن کر نہ چلے جب تک اس کا تسمہ درست نہ کر لے اور ایک موزہ پہن کر نہ چلے اور بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور ایک کپڑے میں گوٹ مار کر نہ بیٹھے اور اشتمال صماء نہ کرے۔“(اس کے معنی اوپر بیان ہو چکے)۔