الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب السَّلَامِ سلامتی اور صحت کا بیان 8. باب تَحْرِيمِ الْخَلْوَةِ بِالأَجْنَبِيَّةِ وَالدُّخُولِ عَلَيْهَا: باب: اجنبی عورت سے تنہائی کرنا اور اس کے پاس جانا حرام ہے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خبردار رہو! کوئی مرد کسی عورت ثیبہ کے پاس رات کو نہ رہے مگر یہ کہ اس عورت کا خاوند ہو یا محرم ہو۔“
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بچو تم عورتوں کے پاس جانے سے۔“ ایک شخص انصاری بولا: یا رسول اللہ! اگر دیور جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دیور تو موت ہے۔“
یزید بن حبیب اس سند کے ساتھ اسی طرح بیان کرتے ہیں۔
ابن وہب نے کہا: سنا میں نے لیث بن سعد رضی اللہ عنہ سے، کہتے تھے: حدیث میں جو آیا ہے کہ «حمو» موت ہے تو «حمو» سے مراد خاوند کے عزیز اور اقربا ہیں جیسے خاوند کا بھائی یا اس کے چچا کا بیٹا (خاوند کے جن عزیزوں سے عورت کا نکاح کرنا درست ہے تو وہ سب «حمو» میں داخل ہیں ان سے پردہ کرنا چاہیے سوائے خاوند کے باپ یا دادا یا اس کے بیٹے کے کہ وہ محرم ہیں ان سے پردہ ضروری نہیں ہے)۔
سیدنا عبداللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، بنی ہاشم کے چند لوگ سیدہ اسماء بنت عمیس کے پاس گئے، سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی آئے اس وقت اسماء ان کے نکاح میں تھیں۔ انہوں نے ان کو دیکھا اور برا جانا ان کا آنا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا اور کہا: میں نے تو کوئی بری بات نہیں دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسماء کو اللہ نے پاک کیا ہے برے فعل سے۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا: ”آج سے کوئی شخص اس عورت کے گھر میں نہ جائے جس کا خاوند غائب ہو (یعنی گھر میں نہ ہو) مگر ایک یا دو آدمی ساتھ لے کر۔
|