الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب السَّلَامِ
سلامتی اور صحت کا بیان
8. باب تَحْرِيمِ الْخَلْوَةِ بِالأَجْنَبِيَّةِ وَالدُّخُولِ عَلَيْهَا:
باب: اجنبی عورت سے تنہائی کرنا اور اس کے پاس جانا حرام ہے۔
حدیث نمبر: 5673
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، وعلي بن حجر ، قال يحيي: اخبرنا، وقال ابن حجر: حدثنا هشيم ، عن ابي الزبير ، عن جابر . ح وحدثنا محمد بن الصباح ، وزهير بن حرب ، قالا: حدثنا هشيم ، اخبرنا ابو الزبير ، عن جابر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الا لا يبيتن رجل عند امراة ثيب إلا ان يكون ناكحا او ذا محرم ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالَ يَحْيَي: أَخْبَرَنَا، وقَالَ ابْنُ حُجْرٍ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ . ح وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قالا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا لَا يَبِيتَنَّ رَجُلٌ عِنْدَ امْرَأَةٍ ثَيِّبٍ إِلَّا أَنْ يَكُونَ نَاكِحًا أَوْ ذَا مَحْرَمٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خبردار رہو! کوئی مرد کسی عورت ثیبہ کے پاس رات کو نہ رہے مگر یہ کہ اس عورت کا خاوند ہو یا محرم ہو۔
حدیث نمبر: 5674
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا محمد بن رمح ، اخبرنا الليث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن ابي الخير ، عن عقبة بن عامر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إياكم والدخول على النساء "، فقال رجل من الانصار: يا رسول الله، افرايت الحمو، قال: " الحمو الموت ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِيَّاكُمْ وَالدُّخُولَ عَلَى النِّسَاءِ "، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَرَأَيْتَ الْحَمْوَ، قَالَ: " الْحَمْوُ الْمَوْتُ ".
‏‏‏‏ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بچو تم عورتوں کے پاس جانے سے۔ ایک شخص انصاری بولا: یا رسول اللہ! اگر دیور جائے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دیور تو موت ہے۔
حدیث نمبر: 5675
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا عبد الله بن وهب ، عن عمرو بن الحارث ، والليث بن سعد ، وحيوة بن شريح ، وغيرهم ان يزيد بن ابي حبيب حدثهم بهذا الإسناد مثله.وحدثني أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، وَاللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ، وَحَيْوَةَ بْنِ شُرَيح ، وَغَيْرِهِمْ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ حَدَّثَهُمْ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
‏‏‏‏ یزید بن حبیب اس سند کے ساتھ اسی طرح بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5676
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب ، قال: وسمعت الليث بن سعد ، يقول: " الحمو اخ الزوج وما اشبهه من اقارب الزوج ابن العم ونحوه ".وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قال: وَسَمِعْتُ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ ، يقول: " الْحَمْوُ أَخُ الزَّوْجِ وَمَا أَشْبَهَهُ مِنْ أَقَارِبِ الزَّوْجِ ابْنُ الْعَمِّ وَنَحْوُهُ ".
‏‏‏‏ ابن وہب نے کہا: سنا میں نے لیث بن سعد رضی اللہ عنہ سے، کہتے تھے: حدیث میں جو آیا ہے کہ «حمو» موت ہے تو «حمو» سے مراد خاوند کے عزیز اور اقربا ہیں جیسے خاوند کا بھائی یا اس کے چچا کا بیٹا (خاوند کے جن عزیزوں سے عورت کا نکاح کرنا درست ہے تو وہ سب «حمو» میں داخل ہیں ان سے پردہ کرنا چاہیے سوائے خاوند کے باپ یا دادا یا اس کے بیٹے کے کہ وہ محرم ہیں ان سے پردہ ضروری نہیں ہے)۔
حدیث نمبر: 5677
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هارون بن معروف ، حدثنا عبد الله بن وهب ، اخبرني عمرو . ح وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا عبد الله بن وهب ، عن عمرو بن الحارث ، ان بكر بن سوادة حدثه، ان عبد الرحمن بن جبير حدثه، ان عبد الله بن عمرو بن العاص حدثه، ان نفرا من بني هاشم دخلوا على اسماء بنت عميس، فدخل ابو بكر الصديق وهي تحته يومئذ، فرآهم فكره ذلك فذكر ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم، وقال: لم ار إلا خيرا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الله قد براها من ذلك "، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم على المنبر، فقال: " لا يدخلن رجل بعد يومي هذا على مغيبة إلا ومعه رجل او اثنان ".حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو . ح وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّ بَكْرَ بْنَ سَوَادَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جُبَيْرٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ حَدَّثَهُ، أَنَّ نَفَرًا مِنْ بَنِي هَاشِمٍ دَخَلُوا عَلَى أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ، فَدَخَلَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ وَهِيَ تَحْتَهُ يَوْمَئِذٍ، فَرَآهُمْ فَكَرِهَ ذَلِكَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: لَمْ أَرَ إِلَّا خَيْرًا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ قَدْ بَرَّأَهَا مِنْ ذَلِكَ "، ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَقَالَ: " لَا يَدْخُلَنَّ رَجُلٌ بَعْدَ يَوْمِي هَذَا عَلَى مُغِيبَةٍ إِلَّا وَمَعَهُ رَجُلٌ أَوِ اثْنَانِ ".
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، بنی ہاشم کے چند لوگ سیدہ اسماء بنت عمیس کے پاس گئے، سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی آئے اس وقت اسماء ان کے نکاح میں تھیں۔ انہوں نے ان کو دیکھا اور برا جانا ان کا آنا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا اور کہا: میں نے تو کوئی بری بات نہیں دیکھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسماء کو اللہ نے پاک کیا ہے برے فعل سے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر کھڑے ہوئے اور فرمایا: آج سے کوئی شخص اس عورت کے گھر میں نہ جائے جس کا خاوند غائب ہو (یعنی گھر میں نہ ہو) مگر ایک یا دو آدمی ساتھ لے کر۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.