الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
26. باب مِنْ فَضَائِلِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَرَامٍ وَالِدِ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ ما:
باب: سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے والد عبداللہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6354
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن عمر القواريري ، وعمرو الناقد كلاهما، عن سفيان ، قال عبيد الله : حدثنا سفيان بن عيينة ، قال: سمعت ابن المنكدر ، يقول: سمعت جابر بن عبد الله ، يقول: " لما كان يوم احد جيء بابي مسجى، وقد مثل به، قال: فاردت ان ارفع الثوب، فنهاني قومي، ثم اردت ان ارفع الثوب، فنهاني قومي، فرفعه رسول الله صلى الله عليه وسلم، او امر به فرفع، فسمع صوت باكية او صائحة، فقال: من هذه؟ فقالوا: بنت عمرو، او اخت عمرو، فقال: ولم تبكي، فما زالت الملائكة تظله باجنحتها حتى رفع ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ كِلَاهُمَا، عَنْ سُفْيَانَ ، قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ جِيءَ بِأَبِي مُسَجًّى، وَقَدْ مُثِلَ بِهِ، قَالَ: فَأَرَدْتُ أَنْ أَرْفَعَ الثَّوْبَ، فَنَهَانِي قَوْمِي، ثُمَّ أَرَدْتُ أَنْ أَرْفَعَ الثَّوْبَ، فَنَهَانِي قَوْمِي، فَرَفَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ أَمَرَ بِهِ فَرُفِعَ، فَسَمِعَ صَوْتَ بَاكِيَةٍ أَوْ صَائِحَةٍ، فَقَالَ: مَنْ هَذِهِ؟ فَقَالُوا: بِنْتُ عَمْرٍو، أَوْ أُخْتُ عَمْرٍو، فَقَالَ: وَلِمَ تَبْكِي، فَمَا زَالَتِ الْمَلَائِكَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهَا حَتَّى رُفِعَ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جب احد کا دن ہوا تو میرا باپ لایا گیا، اس پر کپڑا ڈھکا تھا اور ان کے ناک،کان، ہاتھ، پاؤں کاٹے گئے تھے (یعنی کافروں نے ان کو شہید کر کے ان کے ساتھ مثلہ کیا تھا)، میں نے کپڑا اٹھانا چاہا تو لوگوں نے مجھ کو منع کیا (اس خیال سے کہ بیٹا باپ کا یہ حال دیکھ کر رنج کرے گا)، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اٹھا دیا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے اٹھایا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رونے والے یا چلانے والے کی آواز سنی تو پوچھا: یہ کس کی آواز ہے؟، لوگوں نے عرض کیا: عمرو کی بیٹی یا بہن ہے (یعنی شہید کی بہن یا پھوپھی ہے)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیوں روتی ہے؟ فرشتے اس پر برابر سایہ کیے رہے یہاں تک کہ وہ اٹھایا گیا۔
حدیث نمبر: 6355
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا وهب بن جرير ، حدثنا شعبة ، عن محمد بن المنكدر ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " اصيب ابي يوم احد، فجعلت اكشف الثوب عن وجهه، وابكي، وجعلوا ينهونني، ورسول الله صلى الله عليه وسلم لا ينهاني، قال: وجعلت فاطمة بنت عمرو، تبكيه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: تبكيه، او لا تبكيه، ما زالت الملائكة تظله باجنحتها حتى رفعتموه ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " أُصِيبَ أَبِي يَوْمَ أُحُدٍ، فَجَعَلْتُ أَكْشِفُ الثَّوْبَ عَنْ وَجْهِهِ، وَأَبْكِي، وَجَعَلُوا يَنْهَوْنَنِي، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْهَانِي، قَالَ: وَجَعَلَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ عَمْرٍو، تَبْكِيهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَبْكِيهِ، أَوْ لَا تَبْكِيهِ، مَا زَالَتِ الْمَلَائِكَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهَا حَتَّى رَفَعْتُمُوهُ ".
‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میرا باپ شہید ہوا احد کے دن تو میں اس کے منہ پر سے کپڑا اٹھاتا اور روتا، لوگ مجھے منع کرتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منع نہ کرتے اور فاطمہ عمرو رضی اللہ عنہ کی بیٹی (یعنی میری پھوپھی) وہ بھی اس پر رو رہی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو روئے یا نہ روئے فرشتے اس پر اپنے پروں کا سایہ کیے ہوئے تھے یہاں تک کہ تم نے اس کو اٹھایا۔
حدیث نمبر: 6356
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد بن حميد ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا ابن جريج . ح، وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر كلاهما، عن محمد بن المنكدر ، عن جابر ، بهذا الحديث غير ان ابن جريج ليس في حديثه ذكر الملائكة، وبكاء الباكية.حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . ح، وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ كِلَاهُمَا، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، بِهَذَا الْحَدِيثِ غَيْرَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ لَيْسَ فِي حَدِيثِهِ ذِكْرُ الْمَلَائِكَةِ، وَبُكَاءُ الْبَاكِيَةِ.
‏‏‏‏ مذکورہ بالاحدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
حدیث نمبر: 6357
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن احمد بن ابي خلف ، حدثنا زكرياء بن عدي ، اخبرنا عبيد الله بن عمرو ، عن عبد الكريم ، عن محمد بن المنكدر ، عن جابر ، قال: جيء بابي يوم احد مجدعا، فوضع بين يدي النبي صلى الله عليه وسلم، فذكر نحو حديثهم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: جِيءَ بِأَبِي يَوْمَ أُحُدٍ مُجَدَّعًا، فَوُضِعَ بَيْنَ يَدَيِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ.
‏‏‏‏ ترجمہ وہی جو اوپر گزرا اس میں یہ ہے کہ میرا باپ احد کے دن لایا گیا اس کے ناک کان کٹے تھے تو رکھا گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.