الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار 15. باب التَّعَوُّذِ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَغَيْرِهِ: باب:سستی اور عاجر ہونے سے پناہ مانگنے کا بیان۔
ابن علیہ نے کہا: ہمیں سلیمان تیمی نے خبر دی، انہوں نے کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے: "اے اللہ! میں عاجز ہونے، سستی، بزدلی، بڑھاپے اور بخل سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور میں قبر کے عذاب اور زندگی اور موت کی آزمائشوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔"
یزید بن زریع اور معتمر دونوں نے تیمی سے، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی، البتہ یزید کی حدیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول: "اور زندگی اور موت کی آزمائشوں سے (میں تیزی پناہ میں آتا ہوں) " مذکور نہیں۔
ابن مبارک نے سلیمان تیمی سے، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی اشیاء سے، جن کا انہوں نے ذکر کیا اور بخل سے اللہ کی پناہ طلب کی۔
شعیب بن حبحاب نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعائیں مانگا کرتے تھے: "اے اللہ! میں بخل، سستی، ذلیل ترین عمر، قبر کے عذاب اور زندگی اور موت کی آزمائشوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔"
|