كتاب الصيام کتاب: روزوں کے احکام و مسائل 28. باب فِي الصَّائِمِ يَحْتَجِمُ باب: روزہ دار سینگی (پچھنا) لگوائے تو کیسا ہے؟
ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پچھنا لگانے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الصیام 18 (1680)، (تحفة الأشراف: 2104)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (3135)، مسند احمد (5/276، 277،280، 282، 283)، سنن الدارمی/الصوم 36 (1774) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوقلابہ جرمی نے خبر دی ہے کہ شداد بن اوس رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چل رہے تھے کہ اسی دوران (آپ نے فرمایا)، آگے راوی نے اس سے پہلی والی حدیث کی طرح بیان کیا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الصیام 18 (1681)، (تحفة الأشراف: 4823)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (3144)، مسند احمد (4/123، 124، 125)، سنن الدارمی/الصوم 26 (1771) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بقیع میں ایک شخص کے پاس آئے جو کہ سینگی لگا رہا تھا، آپ میرا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے، یہ رمضان کی اٹھارہ تاریخ کا واقعہ ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سینگی (پچھنا) لگانے والے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: خالد الحذاء نے ابوقلابہ سے ایوب کی سند سے اسی کے مثل روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 4818)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الکبری (3141)، مسند احمد (4/122، 1224) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مولیٰ ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سینگی (پچھنا) لگانے والے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: (2368)، (تحفة الأشراف: 2104) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سینگی (پچھنا) لگانے والے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسے ابن ثوبان نے اپنے والد سے اور انہوں نے مکحول سے اسی سند سے اسی کے مثل روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: (2368)، (تحفة الأشراف: 2104) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|