الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
كِتَاب الْأَطْعِمَةِ
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
51. باب فِي الْخَادِمِ يَأْكُلُ مَعَ الْمَوْلَى
باب: مالک کے ساتھ خادم کے کھانے کا بیان۔
Chapter: Regarding a servant eating with his master.
حدیث نمبر: 3846
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا القعنبي، حدثنا داود بن قيس، عن موسى بن يسار، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا صنع لاحدكم خادمه طعاما ثم جاءه به وقد ولي حره ودخانه، فليقعده معه لياكل، فإن كان الطعام مشفوها فليضع في يده منه اكلة او اكلتين".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا صَنَعَ لِأَحَدِكُمْ خَادِمُهُ طَعَامًا ثُمَّ جَاءَهُ بِهِ وَقَدْ وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ، فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ لِيَأْكُلَ، فَإِنْ كَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا فَلْيَضَعْ فِي يَدِهِ مِنْهُ أَكْلَةً أَوْ أَكْلَتَيْنِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں کسی کے لیے اس کا خادم کھانا بنائے پھر اسے اس کے پاس لے کر آئے اور اس نے اس کے بنانے میں گرمی اور دھواں برداشت کیا ہے تو چاہیئے کہ وہ اسے بھی اپنے ساتھ بٹھائے تاکہ وہ بھی کھائے، اور یہ معلوم ہے کہ اگر کھانا تھوڑا ہو تو اس کے ہاتھ پر ایک یا دو لقمہ ہی رکھ دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الأیمان 10 (1663)، (تحفة الأشراف: 14628)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأطعمة 44 (1853)، مسند احمد (2/277، 283) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: If the servant of any of you prepares food for him, and he brings it to him, while he had suffered its heat and smoke. He should make him sit with him to eat. If the food is scanty, he should put one or two morsels in his hand.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3837


قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.