الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الطهارة وسننها
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
14. بَابٌ في الْبَوْلِ قَاعِدًا
باب: بیٹھ کر پیشاب کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 307
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وسويد بن سعيد ، وإسماعيل بن موسى السدي ، قالوا: حدثنا شريك ، عن المقدام بن شريح بن هانئ ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت:" من حدثك ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بال قائما فلا تصدقه، انا رايته يبول قاعدا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَإِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى السُّدِّيُّ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَالَ قَائِمًا فَلَا تُصَدِّقْهُ، أَنَا رَأَيْتُهُ يَبُولُ قَاعِدًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جو تم سے بیان کرے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا تو تم اس کی تصدیق نہ کرو، میں نے دیکھا ہے کہ آپ بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الطہارة 8 (12)، سنن النسائی/الطہارة 25 (29)، (تحفة الأشراف: 16147)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/136) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا انکار ان کے علم کی بنیاد پر ہے، وہ معمول بتا رہی ہیں۔

It was narrated that 'Aishah said: "If anyone tells you that the Messenger of Allah urinated while standing, do not believe him, for I (always) saw him urinating while sitting down."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 308
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا ابن جريج ، عن عبد الكريم بن ابي امية ، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن عمر ، قال: رآني رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا ابول قائما، فقال:" يا عمر لا تبل قائما فما بلت قائما بعد".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ: رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبُولُ قَائِمًا، فَقَالَ:" يَا عُمَرُ لَا تَبُلْ قَائِمًا فَمَا بُلْتُ قَائِمًا بَعْدُ".
‏‏‏‏ عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کھڑے ہو کر پیشاب کرتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمر! کھڑے ہو کر پیشاب نہ کرو۔ عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں نے کبھی بھی کھڑے ہو کر پیشاب نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10569، ومصباح الزجاجة: 124)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/ الطہارة 8 (12 تعلیقًا) (ضعیف) (حدیث کی سند میں مذکور راوی ''عبد الکریم بن المخارق ابو امیہ'' ضعیف ہیں، اور عبید اللہ بن العمری ثقہ نے اس خبر کے معارض روایت کی ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 934)» ‏‏‏‏

It was narrated that 'Umar said: "The Messenger of Allah saw me urinating while standing, and he said: 'O 'Umar, do not urinate standing up.' So I never urinated whilst standing after that."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 309
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا يحيى بن الفضل ، حدثنا ابو عامر ، حدثنا عدي بن الفضل ، عن علي بن الحكم ، عن ابي نضرة ، عن جابر بن عبد الله ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يبول قائما"، سمعت محمد بن يزيد ابا عبد الله، يقول: سمعت احمد بن عبد الرحمن المخزومي، يقول: قال سفيان الثوري في حديث عائشة:" انا رايته يبول قاعدا"، قال: الرجل اعلم بهذا منها، قال احمد بن عبد الرحمن: وكان من شان العرب البول قائما، الا تراه في حديث عبد الرحمن ابن حسنة، يقول:" قعد يبول كما تبول المراة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا عَدِيُّ بْنُ الْفَضْلِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبُولَ قَائِمًا"، سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَزِيدَ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيَّ، يَقُولُ: قَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ فِي حَدِيثِ عَائِشَةَ:" أَنَا رَأَيْتُهُ يَبُولُ قَاعِدًا"، قَالَ: الرَّجُلُ أَعْلَمُ بِهَذَا مِنْهَا، قَالَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: وَكَانَ مِنْ شَأْنِ الْعَرَبِ الْبَوْلُ قَائِمًا، أَلَا تَرَاهُ فِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ حَسَنَةَ، يَقُولُ:" قَعَدَ يَبُولُ كَمَا تَبُولُ الْمَرْأَةُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ۱؎۔ ابوالحسن القطان کہتے ہیں: میں نے ابوعبداللہ محمد بن یزید (یعنی: ابن ماجہ) سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ سفیان ثوری نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث: «أنا رأيته يبول قاعدا»  کے بارے میں کہا کہ: مرد اس بات کو ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے زیادہ جانتے ہیں، (احمد بن عبدالرحمٰن مخزومی کی سفیان ثوری سے ملاقات نہیں)۔ احمد بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں: عربوں کی عادت کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی تھی، کیا تم اسے عبدالرحمٰن بن حسنہ کی حدیث میں دیکھتے نہیں ہو؟ اس میں ہے: دیکھو! وہ عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3113، ومصباح الزجاجة: 125) (ضعیف جدًا)» ‏‏‏‏ (اس سند میں عدی بن الفضل متروک راوی ہیں، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 638)

وضاحت:
۱؎: رسول اکرم ﷺ کو یہودی کہتے تھے کہ محمد ﷺ تو عورتوں کی طرح بیٹھ کر پیشاب کرتے ہیں۔

It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah forbade us to urinate while standing." (Da'if) I heard Muhammed bin Yazid, Abu 'Abdullah, say: "I heard Ahmad bin 'Abdur-Rahman Al-Makhzumi say: 'Sufyan Ath-Thawri said concerning the Hadith of 'Aisha- 'I (always) saw him urinating whilst sitting down' - a man knows more about that (about such matters) than she.' Ahmad bin 'Abdur-Rahman said: 'It was the custom of the Arabs to urinate standing up. Do you not see that in the Hadith of 'Abdur-Rahman bin Hasanah it was said: 'He sits down to urinate as a woman does.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.