كتاب الطهارة وسننها کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل 81. بَابُ: الْمَنِيِّ يُصِيبُ الثَّوْبَ باب: منی لگے ہوئے کپڑے کا حکم۔
عمرو بن میمون کہتے ہیں کہ میں نے سلیمان بن یسار سے سوال کیا: اگر کپڑے میں منی لگ جائے تو ہم صرف اتنا ہی حصہ دھوئیں یا پورے کپڑے کو؟ سلیمان نے کہا: ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے میں منی لگ جاتی تو اس حصے کو دھو لیتے، پھر اسی کو پہن کر نماز کے لیے تشریف لے جاتے، اور میں اس کپڑے میں دھونے کا نشان دیکھتی تھی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 64 (227)، 65 (229)، صحیح مسلم/الطہارة 32 (289) سنن ابی داود/الطہارة 136 (373)، سنن النسائی/الطہارة 187 (296)، سنن الترمذی/الطہارة 187 (117)، (تحفة الأشراف: 16135)، مسند احمد (6/48، 142، 162، 235) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|