الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
103. . بَابُ: مَا جَاءَ فِي إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ صَلاَةَ إِلاَّ الْمَكْتُوبَةُ
باب: فرض نماز کی اقامت کے بعد کوئی اور نماز نہ پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1151
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان ، حدثنا ازهر بن القاسم . ح وحدثنا بكر بن خلف ابو بشر ، حدثنا روح بن عبادة ، قالا: حدثنا زكريا بن إسحاق ، عن عمرو بن دينار ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إذا اقيمت الصلاة، فلا صلاة إلا المكتوبة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ الْقَاسِمِ . ح وحَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ أَبُو بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَاق ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ، فَلَا صَلَاةَ إِلَّا الْمَكْتُوبَةُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب فرض نماز کے لیے اقامت کہہ دی جائے تو فرض نماز کے علاوہ کوئی بھی نماز نہیں ہوتی۔ اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی کے ہم مثل حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 9 (710)، سنن ابی داود/الصلاة 294 (1266)، سنن الترمذی/الصلاة 196 (421)، سنن النسائی/الإمامة 60 (866، 867)، (تحفة الأشراف: 14228)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/331، 455، 517، 531)، سنن الدارمی/الصلاة 149 (1488) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ فرض نماز کے لیے تکبیر ہو جائے تو نفل پڑھنا جائز نہیں، وہ سنت موکدہ ہی کیوں نہ ہوں، بعض لوگوں نے فجر کی سنت کو اس سے مستثنیٰ اور الگ کیا ہے، لیکن یہ استثناء صحیح نہیں ہے، اس لئے کہ مسلم بن خالد کی روایت میں جسے انہوں نے عمرو بن دینار سے روایت کیا ہے، مزید وارد ہے «قيل: يا رسول الله! ولا ركعتي الفجر؟ قال: ولا ركعتي الفجر» اس کی تخریج ابن عدی نے یحییٰ بن نصر بن حاجب کے ترجمہ میں کی ہے، اور اس کی سند کو حسن کہا ہے، اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت جس کی تخریج بیہقی نے کی ہے، اور جس میں «إلا ركعتي الفجر» کا اضافہ ہے، اس کا جواب یہ ہے کہ اس زیادتی کے متعلق بیہقی خود فرماتے ہیں «هذه الزيادة لا أصل لها» یعنی یہ اضافہ بے بنیاد ہے اس کی سند میں حجاج بن نصر اور عباد بن کثیر ہیں یہ دونوں ضعیف ہیں اس لیے اس سے استدلال صحیح نہیں۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Once the Iqamah has been called, there should be no prayer but the obligatory one.” Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1151M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان ، حدثنا يزيد بن هارون ، انبانا حماد بن زيد ، عن ايوب ، عن عمرو بن دينار ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
امام ابن ماجہ نے ایک تیسری سند سے مذکورہ روایت کی مثل بیان کیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1152
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو معاوية ، عن عاصم ، عن عبد الله بن سرجس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: راى رجلا يصلي الركعتين قبل صلاة الغداة وهو في الصلاة، فلما صلى، قال له:" باي صلاتيك اعتددت".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: رَأَى رَجُلًا يُصَلِّي الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلَاةِ الْغَدَاةِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ، فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ لَهُ:" بِأَيِّ صَلَاتَيْكَ اعْتَدَدْتَ".
عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جو نماز فجر سے پہلے دو رکعت پڑھ رہا تھا، اس وقت آپ فرض پڑھ رہے تھے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: اپنی دونوں نماز میں سے کس نماز کا تم نے اعتبار کیا؟ ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 9 (712)، سنن ابی داود/الصلاة 294 (1265)، سنن النسائی/الإمامة 61 (869)، (تحفة الأشراف: 5319)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/82) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی وہ جو تم نے اکیلے پڑھی یا وہ جو امام کے ساتھ پڑھی، رسول اکرم ﷺ کا مطلب یہ تھا کہ جب امام نماز کے لئے کھڑا ہو، تو اب فرض نماز کے علاوہ دوسری نماز نہ پڑھنی چاہئے، چاہے وہ فجر کی سنت ہی کیوں نہ ہو۔

It was narrated from ‘Abdullah bin Sarjis that the Messenger of Allah (ﷺ) saw a man performing the two Rak’ah before the morning prayer while he himself was performing prayer. When he had finished praying he said to him: “Which of your two prayers did you intend to be counted (i.e., accepted)?”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1153
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مروان محمد بن عثمان العثماني ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن ابيه ، عن حفص بن عاصم ، عن عبد الله بن مالك بن بحينة ، قال: مر النبي صلى الله عليه وسلم برجل، وقد اقيمت صلاة الصبح وهو يصلي، فكلمه بشيء لا ادري ما هو، فلما انصرف احطنا به نقول له: ماذا قال لك رسول الله صلى الله عليه وسلم؟، قال: قال لي:" يوشك احدكم ان يصلي الفجر اربعا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكِ بْنِ بُحَيْنَةَ ، قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ، وَقَدْ أُقِيمَتْ صَلَاةُ الصُّبْحِ وَهُوَ يُصَلِّي، فَكَلَّمَهُ بِشَيْءٍ لَا أَدْرِي مَا هُوَ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَحَطْنَا بِهِ نَقُولُ لَهُ: مَاذَا قَالَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، قَالَ: قَالَ لِي:" يُوشِكُ أَحَدُكُمْ أَنْ يُصَلِّيَ الْفَجْرَ أَرْبَعًا".
عبداللہ بن مالک بن بحینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہا تھا، اور نماز فجر کے لیے اقامت کہی جا رہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کچھ کہا جو میری سمجھ میں نہیں آیا، جب وہ شخص نماز سے فارغ ہوا تو ہم اس کے گرد یہ پوچھنے کے لیے جمع ہو گئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تم سے کیا کہا تھا؟ اس شخص نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: قریب ہے کہ اب تم میں سے کوئی فجر کی نماز چار رکعت پڑھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 38 (663)، صحیح مسلم/المسافرین 9 (711)، سنن النسائی/الإمامة 60 (868)، (تحفة الأشراف: 9155)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/345، 346)، دی/الصلاة 149 (1490) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: فجر کی چار رکعت پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اقامت کے بعد وہ دو رکعت سنت پڑھتا ہے، جبکہ وہ فرض نماز کا محل ہے، گویا کہ اس نے فرض کو چار رکعت پڑھ ڈالا۔

It was narrated that ‘Abdullah bin Malik bin Buhainah said: “The Prophet (ﷺ) passed by a man who was praying when the Iqamah for Subh prayer had been called, and he said something to him, I do not know what he said. When he finished, we surrounded the man and asked him: ‘What did the Messenger of Allah (ﷺ) say to you?’ He said: ‘He said to me: “Soon one of you will pray Fajr with four Rak’ah.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.