الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب اللباس کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل 4. بَابُ: لُبْسِ الصُّوفِ باب: اونی کپڑا پہننے کا بیان۔
ابوبردہ اپنے والد ابوموسیٰ اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ میرے والد نے مجھ سے کہا: میرے بیٹے! کاش تم ہم کو اس وقت دیکھتے جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، جب ہم پر آسمان سے بارش ہوتی تو تم خیال کرتے کہ ہماری بو بھیڑ کی بو جیسی ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 6 (4033)، سنن الترمذی/صفة القیامة 38 (2479)، (تحفة الأشراف: 9126)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/407، 419) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کیونکہ بالوں کے کپڑے جب بھیگ جاتے ہیں ان میں سے ایسی ہی بو پھوٹ نکلتی ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اون کا بنا ہوا تنگ آستین والا رومی جبہ پہنے ہمارے پاس تشریف لائے، اور اسی میں ہمیں نماز پڑھائی، اس کے علاوہ آپ پر کوئی اور لباس نہ تھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5086، ومصباح الزجاجة: 1245) (ضعیف)» (احوص بن حکم ضعیف راوی ہیں، اور خالد بن معدان کی نہ تو عبادہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہے، اور نہ سماع)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا، پھر اون والے جبہ کو جو آپ پہنے ہوئے تھے الٹ دیا، اور اس سے اپنا چہرہ پونچھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4509، ومصباح الزجاجة: 1246) (حسن)» (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 468)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بکریوں کے کانوں میں داغتے دیکھا، اور میں نے آپ کو چادر کا تہبند پہنے دیکھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الذبائح 35 (5542)، صحیح مسلم/اللباس 30 (2119)، سنن ابی داود/الجہاد 57 (2563)، (تحفة الأشراف: 1632)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/169، 171، 254، 259) (ضعیف)» (ابن ماجہ کی روایت میں ان کے شیخ سوید بن سعید ضعیف ہے، اس لئے آخری ٹکڑا «ورأيته متزرا بكساء» تک ضعیف ہے دوسرے کسی طریق میں یہ ٹکڑا نہیں ہے، ملاحظہ ہو: صحیح أبی داود: 2309)
|