الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب اللباس
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
34. بَابُ: الْخِضَابِ بِالصُّفْرَةِ
باب: خضاب میں زرد رنگ کے استعمال کا بیان۔
حدیث نمبر: 3626
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا ابو اسامة , عن عبيد الله بن عمر , عن سعيد بن ابي سعيد , ان عبيد بن جريج , سال ابن عمر , قال: رايتك تصفر لحيتك بالورس , فقال ابن عمر: اما تصفيري لحيتي , فإني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم" يصفر لحيته".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ , أَنَّ عُبَيْدَ بْنَ جُرَيْجٍ , سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ , قَالَ: رَأَيْتُكَ تُصَفِّرُ لِحْيَتَكَ بِالْوَرْسِ , فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: أَمَّا تَصْفِيرِي لِحْيَتِي , فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُصَفِّرُ لِحْيَتَهُ".
عبید بن جریج سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا: میں آپ کو اپنی داڑھی ورس سے زرد (پیلی) کرتے دیکھتا ہوں؟، ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں اس لیے زرد (پیلی) کرتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی داڑھی زرد (پیلی) کرتے دیکھا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/ الوضوء 30 (166)، اللباس 37 (5851)، صحیح مسلم/الحج 5 (1187)، سنن ابی داود/المناسک 21 (1772)، اللباس 18 (4064)، سنن النسائی/الزینة من المجتبیٰ 11 (5245)، (تحفة الأشراف: 7316) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 3627
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر , حدثنا إسحاق بن منصور , حدثنا محمد بن طلحة , عن حميد بن وهب , عن ابن طاوس , عن طاوس , عن ابن عباس , قال: مر النبي صلى الله عليه وسلم على رجل قد خضب بالحناء , فقال:" ما احسن هذا" , ثم مر بآخر قد خضب بالحناء والكتم , فقال:" هذا احسن من هذا" , ثم مر بآخر قد خضب بالصفرة , فقال:" هذا احسن من هذا كله" , قال: وكان طاوس يصفر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ , عَنْ حُمَيْدِ بْنِ وَهْبٍ , عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ , عَنْ طَاوُسٍ , عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ: مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَجُلٍ قَدْ خَضَبَ بِالْحِنَّاءِ , فَقَالَ:" مَا أَحْسَنَ هَذَا" , ثُمَّ مَرَّ بِآخَرَ قَدْ خَضَبَ بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ , فَقَالَ:" هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا" , ثُمَّ مَرَّ بِآخَرَ قَدْ خَضَبَ بِالصُّفْرَةِ , فَقَالَ:" هَذَا أَحْسَنُ مِنْ هَذَا كُلِّهِ" , قَالَ: وَكَانَ طَاوُسٌ يُصَفِّرُ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک ایسے شخص کے پاس ہوا جس نے مہندی کا خضاب لگا رکھا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کتنا اچھا ہے، پھر آپ ایک دوسرے شخص کے پاس سے گزرے جس نے مہندی اور کتم (وسمہ) کا خضاب لگایا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اس سے اچھا ہے! پھر آپ کا گزر ایک دوسرے کے پاس ہوا جس نے زرد خضاب لگا رکھا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ان سب سے اچھا اور بہتر ہے۔ ابن طاؤس کہتے ہیں کہ اسی لیے طاؤس بالوں کو زرد خضاب کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الترجل 19 (4211)، (تحفة الأشراف: 5720) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں حمید بن وہب لین الحدیث راوی ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.