الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الأدب
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
44. بَابُ: اللَّعِبِ بِالْحَمَامِ
باب: کبوتر بازی کا بیان۔
حدیث نمبر: 3764
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن عامر بن زرارة , حدثنا شريك , عن محمد بن عمرو , عن ابي سلمة بن عبد الرحمن , عن عائشة , ان النبي صلى الله عليه وسلم نظر إلى إنسان يتبع طائرا , فقال:" شيطان يتبع شيطانا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ , حَدَّثَنَا شَرِيكٌ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ عَائِشَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَظَرَ إِلَى إِنْسَانٍ يَتْبَعُ طَائِرًا , فَقَالَ:" شَيْطَانٌ يَتْبَعُ شَيْطَانًا".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جو ایک پرندہ کے پیچھے لگا ہوا تھا، یعنی اسے اڑا رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان ہے، جو شیطان کے پیچھے لگا ہوا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17762، ومصباح الزجاجة: 1316) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس سند میں شریک ضعیف الحفظ ہیں، لیکن اگلی حدیث میں حماد بن سلمہ کی متابعت سے یہ صحیح ہے)

وضاحت:
۱؎: اڑانے والا اس لئے شیطان ہے کہ وہ اللہ تعالی سے غافل اور بے پرواہ ہے، اور پرندہ اس لئے شیطان ہے کہ وہ اڑانے والے کی غفلت کا سبب بنا ہے۔ پرندوں کو کسی جائز مقصد کے لیے پالنا جائز ہے، تاہم اگر محض تفریح کے لیے ہوں اور وقت کے ضیاع کا باعث ہوں تو ان سے بچنا چاہیے۔ ہر وہ مشغلہ جس کو جائز حد سے زیادہ اہمیت دی جائے اور اس پر وقت اور مال ضائع کیا جائے وہ ممنوع ہے۔ کبوتر بازی کی طرح پتنگ بازی بھی فضول اور خطرناک مشغلہ ہے اس سے بھی اجتناب ضروری ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 3765
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر , حدثنا الاسود بن عامر , عن حماد بن سلمة , عن محمد بن عمرو , عن ابي سلمة , عن ابي هريرة , ان النبي صلى الله عليه وسلم راى رجلا يتبع حمامة , فقال:" شيطان يتبع شيطانة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ , عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا يَتْبَعُ حَمَامَةً , فَقَالَ:" شَيْطَانٌ يَتْبَعُ شَيْطَانَةً".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو کبوتر کے پیچھے لگا ہوا دیکھا، تو فرمایا: شیطان شیطان کے پیچھے لگا ہوا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الأدب 65 (4940)، (تحفة الأشراف: 15012)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/345) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 3766
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار , حدثنا يحيى بن سليم الطائفي , حدثنا ابن جريج , عن الحسن بن ابي الحسن , عن عثمان بن عفان , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى رجلا وراء حمامة , فقال:" شيطان يتبع شيطانة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ الطَّائِفِيُّ , حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ , عَنْ الْحَسَنِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ , عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ , أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى رَجُلًا وَرَاءَ حَمَامَةٍ , فَقَالَ:" شَيْطَانٌ يَتْبَعُ شَيْطَانَةً".
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو کبوتر کے پیچھے لگا ہوا دیکھ کر فرمایا: شیطان شیطانہ کے پیچھے لگا ہوا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9786، ومصباح الزجاجة: 1317)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/345) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں حسن بصری اور عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن لغيره
حدیث نمبر: 3767
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو نصر محمد بن خلف العسقلاني , حدثنا رواد بن الجراح , حدثنا ابو سعد الساعدي , عن انس بن مالك , قال: راى رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا يتبع حماما , فقال:" شيطان يتبع شيطانا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ خَلَفٍ الْعَسْقَلَانِيُّ , حَدَّثَنَا رَوَّادُ بْنُ الْجَرَّاحِ , حَدَّثَنَا أَبُو سَعْدٍ السَّاعِدِيُّ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَتْبَعُ حَمَامًا , فَقَالَ:" شَيْطَانٌ يَتْبَعُ شَيْطَانًا".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو کبوتر کے پیچھے لگا ہوا دیکھ کر فرمایا: شیطان شیطان کے پیچھے لگا ہوا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1717، ومصباح الزجاجة: 1318) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں ابوسعد الساعدی مجہول اور رواد بن جراح ضعیف راوی ہیں، لیکن سابقہ شواہد سے یہ حسن ہے)

قال الشيخ الألباني: حسن لغيره

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.