الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الفتن
کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Tribulations
30. بَابُ: جَيْشِ الْبَيْدَاءِ
باب: بیداء کے لشکر کا بیان۔
حدیث نمبر: 4063
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار , حدثنا سفيان بن عيينة , عن امية بن صفوان بن عبد الله بن صفوان , سمع جده عبد الله بن صفوان , يقول: اخبرتني حفصة , انها سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" ليؤمن هذا البيت جيش يغزونه , حتى إذا كانوا ببيداء من الارض , خسف باوسطهم , ويتنادى اولهم آخرهم فيخسف بهم , فلا يبقى منهم إلا الشريد الذي يخبر عنهم" , فلما جاء جيش الحجاج , ظننا انهم هم , فقال رجل: اشهد عليك انك لم تكذب على حفصة , وان حفصة لم تكذب على النبي صلى الله عليه وسلم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَفْوَانَ , سَمِعَ جَدَّهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ صَفْوَانَ , يَقُولُ: أَخْبَرَتْنِي حَفْصَةُ , أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" لَيَؤُمَّنَّ هَذَا الْبَيْتَ جَيْشٌ يَغْزُونَهُ , حَتَّى إِذَا كَانُوا بِبَيْدَاءَ مِنَ الْأَرْضِ , خُسِفَ بِأَوْسَطِهِمْ , وَيَتَنَادَى أَوَّلُهُمْ آخِرَهُمْ فَيُخْسَفُ بِهِمْ , فَلَا يَبْقَى مِنْهُمْ إِلَّا الشَّرِيدُ الَّذِي يُخْبِرُ عَنْهُمْ" , فَلَمَّا جَاءَ جَيْشُ الْحَجَّاجِ , ظَنَنَّا أَنَّهُمْ هُمْ , فَقَالَ رَجُلٌ: أَشْهَدُ عَلَيْكَ أَنَّكَ لَمْ تَكْذِبْ عَلَى حَفْصَةَ , وَأَنَّ حَفْصَةَ لَمْ تَكْذِبْ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عبداللہ بن صفوان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ایک لشکر اس بیت اللہ کا قصد کرے گا تاکہ اہل مکہ سے لڑائی کرے، لیکن جب وہ لشکر مقام بیداء میں پہنچے گا تو اس کے درمیانی حصہ کو زمین میں دھنسا دیا جائے گا، اور دھنستے وقت جو لوگ آگے ہوں گے وہ پیچھے والوں کو آواز دیں گے لیکن آواز دیتے دیتے سب دھنس جائیں گے، ایک قاصد کے علاوہ ان میں سے کوئی باقی نہ رہے گا جو لوگوں کو جا کر خبر دے گا۔ (عبداللہ بن صفوان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں) جب حجاج (حجاج بن یوسف ثقفی) کا لشکر آیا (اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے لڑنے کے لیے مکہ کی طرف بڑھا) تو ہم سمجھے شاید وہ یہی لشکر ہو گا، ایک شخص نے (یہ سن کر) کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا پر جھوٹ نہیں باندھا، اور ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہما نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ نہیں باندھا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/المناسک 112 (2882)، (تحفة الأشراف: 15799)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الفتن 2 (2883)، مسند احمد (6/286) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱ ؎: یعنی حجاج بن یوسف کا لشکر اگرچہ وہ لشکر نہیں ہے کہ جس کا حدیث میں ذکر ہوا مگر وہ قیامت سے پہلے پہلے مکہ پر حملہ آور ضرور ہو گا، پھر ان کا ایک حصہ زمین میں دھنسایا بھی ضرور جائے گا اور وہ دجال کا لشکر ہو گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4064
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا الفضل بن دكين , حدثنا سفيان , عن سلمة بن كهيل , عن ابي إدريس المرهبي , عن مسلم بن صفوان , عن صفية , قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا ينتهي الناس عن غزو هذا البيت حتى يغزو جيش , حتى إذا كانوا بالبيداء او بيداء من الارض خسف باولهم وآخرهم , ولم ينج اوسطهم" , قلت: فإن كان فيهم من يكره , قال:" يبعثهم الله على ما في انفسهم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ , عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْمُرْهِبِيِّ , عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صَفْوَانَ , عَنْ صَفِيَّةَ , قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَنْتَهِي النَّاسُ عَنْ غَزْوِ هَذَا الْبَيْتِ حَتَّى يَغْزُوَ جَيْشٌ , حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالْبَيْدَاءِ أَوْ بَيْدَاءَ مِنَ الْأَرْضِ خُسِفَ بِأَوَّلِهِمْ وَآخِرِهِمْ , وَلَمْ يَنْجُ أَوْسَطُهُمْ" , قُلْتُ: فَإِنْ كَانَ فِيهِمْ مَنْ يُكْرَهُ , قَالَ:" يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ عَلَى مَا فِي أَنْفُسِهِمْ".
ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ اللہ کے اس گھر پر حملہ کرنے سے باز نہ آئیں گے حتیٰ کہ ایک لشکر لڑنے کے لیے آئے گا، جب وہ لوگ مقام بیداء یا بیداء کی سر زمین میں پہنچیں گے، تو اول سے لے کر اخیر تک تمام زمین میں دھنسا دیئے جائیں گے، اور ان کے درمیان والے بھی نہیں بچیں گے۔ میں نے عرض کیا: اگر ان میں سے کوئی ایسا بھی ہو جسے زبردستی اس لشکر میں شامل کیا گیا ہو؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن انہیں اپنی اپنی نیت کے موافق اٹھائے گا۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الفتن 31 (2184)، (تحفة الأشراف: 15902)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/336، 337) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں مسلم بن صفوان مجہول راوی ہیں، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
حدیث نمبر: 4065
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح , ونصر بن علي , وهارون بن عبد الله الحمال , قالوا: حدثنا سفيان بن عيينة , عن محمد بن سوقة , سمع نافع بن جبير يخبر , عن ام سلمة , قالت: ذكر النبي صلى الله عليه وسلم الجيش الذي يخسف بهم , فقالت ام سلمة: يا رسول الله , لعل فيهم المكره , قال:" إنهم يبعثون على نياتهم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ , وَنَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ , وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ , قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ , سَمِعَ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ يُخْبِرُ , عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ , قَالَتْ: ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَيْشَ الَّذِي يُخْسَفُ بِهِمْ , فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , لَعَلَّ فِيهِمُ الْمُكْرَهَ , قَالَ:" إِنَّهُمْ يُبْعَثُونَ عَلَى نِيَّاتِهِمْ".
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لشکر کا ذکر فرمایا جو زمین میں دھنسا دیا جائے گا تو ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اللہ کے رسول! شاید ان میں کوئی ایسا بھی ہو جسے زبردستی لایا گیا ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اپنی اپنی نیتوں پر اٹھائے جائیں گے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الفتن 10 (2171)، (تحفة الأشراف: 18216)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/289) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.