الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
روزوں کے احکام و مسائل
1. باب فَضْلِ شَهْرِ رَمَضَانَ:
1. باب: ماہ رمضان کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 2495
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن ايوب ، وقتيبة ، وابن حجر ، قالوا: حدثنا إسماعيل وهو ابن جعفر ، عن ابي سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا جاء رمضان، فتحت ابواب الجنة وغلقت ابواب النار، وصفدت الشياطين ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ ، وَابْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا جَاءَ رَمَضَانُ، فُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ، وَصُفِّدَتِ الشَّيَاطِينُ ".
اسماعیل بن جعفر نے ابو سہیل (نافع بن مالک بن ابی عامر) سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب رمضان آتا ہے جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کےدروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور شیاطین بیڑیوں میں جکڑ دیئے جاتے ہیں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ماہ رمضان آ جاتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین قید کر دیے جاتے ہیں۔
حدیث نمبر: 2496
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، عن ابن ابي انس ، ان اباه حدثه، انه سمع ابا هريرة رضي الله عنه، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا كان رمضان، فتحت ابواب الرحمة، وغلقت ابواب جهنم، وسلسلت الشياطين "،وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ ابْنِ أَبِي أَنَسٍ ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا كَانَ رَمَضَانُ، فُتِّحَتْ أَبْوَابُ الرَّحْمَةِ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ جَهَنَّمَ، وَسُلْسِلَتِ الشَّيَاطِينُ "،
یونس نے ابن شہاب سے خبردی، انھوں نے (ابوسہیل نافع) ابن ابی انس سے روایت کی کہ انھیں ان کےوالد نے بیان کیا کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب رمضان (کا آغاز) ہوتاہے، رحمت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بندکردیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو زنجیریں پہنا دی جاتی ہیں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ماہ رمضان آتا ہے تو رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں۔
حدیث نمبر: 2497
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن حاتم ، والحلواني ، قالا: حدثنا يعقوب ، حدثنا ابي ، عن صالح ، عن ابن شهاب ، حدثني نافع بن ابي انس ، ان اباه حدثه، انه سمع ابا هريرة رضي الله عنه، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا دخل رمضان " بمثله.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَالْحُلْوَانِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي نَافِعُ بْنُ أَبِي أَنَسٍ ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ " بِمِثْلِهِ.
صالح نے ابن شہاب سے باقی ماندہ سابقہ سند سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب رمضان داخل (شروع) ہوتا ہے۔" (باقی الفاظ) اسی (یونس کی حدیث) کے مانندہیں۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ماہ رمضان داخل ہوتا ہے آگے سابقہ حدیث ہے۔
2. باب وُجُوبِ صَوْمِ رَمَضَانَ لِرُؤْيَةِ الْهِلاَلِ وَالْفِطْرِ لِرُؤْيَةِ الْهِلاَلِ وَأَنَّهُ إِذَا غُمَّ فِي أَوَّلِهِ أَوْ آخِرِهِ أُكْمِلَتْ عِدَّةُ الشَّهْرِ ثَلاَثِينَ يَوْمًا:
2. باب: اس بیان میں کہ روزہ اور افطار چاند دیکھ کر کریں اور اگر بدلی ہو تو تیس تاریخ پوری کریں۔
حدیث نمبر: 2498
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه ذكر رمضان، فقال: " لا تصوموا حتى تروا الهلال، ولا تفطروا حتى تروه، فإن اغمي عليكم، فاقدروا له ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَكَرَ رَمَضَانَ، فَقَالَ: " لَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْا الْهِلَالَ، وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ، فَإِنْ أُغْمِيَ عَلَيْكُمْ، فَاقْدِرُوا لَهُ ".
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے مالک کے سامنے قراءت کی، انھوں نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے رمضان کا ذکر کیا اور فرمایا: "روزہ نہ رکھو حتیٰ کہ چاند دیکھ لو اور افطار (روزوں کا اختتام) نہ کرو حتیٰ کہ چاند دیکھ لو اوراگر تم پرمطلع ابرآلود کردیا جائے تو اس (رمضان) کی مقدار (گنتی) پوری کرو۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا تذکرہ کیا اور فرمایا: روزہ نہ رکھو حتی کہ تم چاند دیکھ لو اور اسے افطار نہ کرو، حتی کہ چاند دیکھو لو۔ اور اگر مطلع ابر آلود ہو تو اس کی مدت پوری کرو۔
حدیث نمبر: 2499
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو اسامة ، حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر رضي الله عنهما، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر رمضان، فضرب بيديه، فقال: " الشهر هكذا وهكذا وهكذا، ثم عقد إبهامه في الثالثة، فصوموا لرؤيته وافطروا لرؤيته، فإن اغمي عليكم فاقدروا له ثلاثين "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ رَمَضَانَ، فَضَرَبَ بِيَدَيْهِ، فَقَالَ: " الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا، ثُمَّ عَقَدَ إِبْهَامَهُ فِي الثَّالِثَةِ، فَصُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ، فَإِنْ أُغْمِيَ عَلَيْكُمْ فَاقْدِرُوا لَهُ ثَلَاثِينَ "،
ابواسامہ نے کہا: عبیداللہ نے ہمیں نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا ذکر کیا تو اپنے دونوں ہاتھوں سے سمجھاتے ہوئے فرمایا: "مہینہ اس طرح اور اس طرح اوراس طرح ہوتا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری بار اپنا انگوٹھا بند کرلیا۔ (یعنی 29 کی گنتی بتائی) چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے دیکھ کر روزے ختم کرو، اگر تمھارا مطلع ابر آلود ہوجائے تو اس کے تیس دن پورے کرو۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا ذکر کیا۔ پھر دونوں ہاتھوں کو کھول کر اشارہ کر کے بتایا اور فرمایا: مہینہ اس طرح ہے مہینہ ایسے ہے اور تیسری دفعہ انگوٹھا بند کر کے فرمایا: ایسے ہے۔ لہٰذا چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور اسے دیکھ کر روزہ رکھو اگر چاند تم سے مخفی ہو جائے تو تیس کی گنتی پوری کر لو۔
حدیث نمبر: 2500
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله بهذا الإسناد، وقال: " فإن غم عليكم فاقدروا ثلاثين "، نحو حديث ابي اسامة،وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: " فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدِرُوا ثَلَاثِينَ "، نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ،
ہم سے ابن نمیر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں میرے والد نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں عبیداللہ نے اسی (مذکورہ بالا) سند کے ساتھ حدیث بیان کی، فرمایا: "اگر تم پر بادل چھاجائیں تو اس کے تیس دن شمار کرو۔"جس طرح ابو اسامہ کی حدیث ہے۔
امام صاحب نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عبیداللہ کی مذکورہ سند سے بیان کیا کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر بادل ہو جائیں تو تیس دن پورے کر لو جیسا کہ اوپر اسامہ کی روایت ہے۔
حدیث نمبر: 2501
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبيد الله بن سعيد ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عبيد الله بهذا الإسناد، وقال ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم رمضان، فقال: " الشهر تسع وعشرون الشهر هكذا وهكذا وهكذا، وقال: فاقدروا له "، ولم يقل ثلاثين.وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَضَانَ، فَقَالَ: " الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ الشَّهْرُ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا، وَقَالَ: فَاقْدِرُوا لَهُ "، وَلَمْ يَقُلْ ثَلَاثِينَ.
یحییٰ بن سعید نے عبیداللہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا ذکر کرکے فرمایا: "مہینہ انتیس کا ہوتا ہے، (اشارے سے کہا:) مہینہ اس طرح، اس طرح اوراس طرح (تین دہائیاں ہوتا) ہے"اور کہا: "اس کی گنتی پوری کرو۔"اور تیس کا لفظ نہیں بولا۔
امام صاحب اپنے استاد عبیداللہ بن سعید سے عبیداللہ کی مذکورہ سند ہی سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا تذکرہ کیا اور فرمایا: مہینہ انتیس کا ہوتا ہے مہینہ ایسا، ایسا، ایسا بھی ہوتا ہے اور فرمایا فَاقْدُرُوا لَهُ گنتی پوری کرو اور ثلاثین کا لفظ نہیں کہا۔
حدیث نمبر: 2502
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا إسماعيل ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر رضي الله عنهما، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إنما الشهر تسع وعشرون، فلا تصوموا حتى تروه، ولا تفطروا حتى تروه، فإن غم عليكم فاقدروا له ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّمَا الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ، فَلَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ، وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدِرُوا لَهُ ".
ایوب نے نافع سے، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مہینہ انتیس کا ہوتاہے (اور فیصلہ چاند سے ہوتا ہے) اس لئے نہ چاند دیکھے بغیر روزے رکھو اور نہ اسے دیکھے بغیر روزے ختم کرو اگرآسمان ابر آلود ہوتو ا س کی گنتی (تیس) پوری کرو۔"
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ انتیس (29) کا بھی ہوتا ہےاس لیے چاند دیکھے بغیر روزہ نہ رکھو اور نہ دیکھے بغیر افطار کرو اگر آسمان ابر آلود ہو تو گنتی (تیس) پوری کر لو۔
حدیث نمبر: 2503
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حميد بن مسعدة الباهلي ، حدثنا بشر بن المفضل ، حدثنا سلمة وهو ابن علقمة ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الشهر تسع وعشرون، فإذا رايتم الهلال فصوموا، وإذا رايتموه فافطروا، فإن غم عليكم فاقدروا له ".وحَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَلْقَمَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ، فَإِذَا رَأَيْتُمُ الْهِلَالَ فَصُومُوا، وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدِرُوا لَهُ ".
سلمہ بن علقمہ نے نافع سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سےروایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مہینہ انتیس کابھی ہوتاہے، جب چاند دیکھ لو تو روزہ رکھو اور جب اسے دیکھ لو توروزے ختم کرو، اگر تم پر بادل چھاجائیں تو اس کی گنتی پوری کرو۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ انتیس (29) کا بھی ہوتا ہے تو جب چاند دیکھو لو، روزہ رکھ لو، اور جب اسے دیکھ لو تو افطار کر لو یعنی عید کر لو، اگر بادل ہو جائیں تو گنتی پوری کر لو۔
حدیث نمبر: 2504
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: حدثني سالم بن عبد الله ، ان عبد الله بن عمر رضي الله عنهما، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " إذا رايتموه فصوموا، وإذا رايتموه فافطروا، فإن غم عليكم فاقدروا له ".حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَصُومُوا، وَإِذَا رَأَيْتُمُوهُ فَأَفْطِرُوا، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَاقْدِرُوا لَهُ ".
سالم بن عبداللہ نے حدیث بیان کی کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئےسنا: "جب اس (چاند) کو دیکھ لو تو روزہ رکھو اورجب اسے دیکھ لوتو روزے ختم کرو اوراگر بادل چھا جائیں تو اس (مہینے) کی گنتی پوری کرلو۔"
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتےہوئے سنا کہ جب چاند دیکھو لو، روزہ رکھو لو، اور جب اسے دیکھ لو تو افطار کر لو یعنی (عید کر لو) اور اگر بادل چھا جائیں تو گنتی پوری کر لو۔

1    2    3    4    5    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.