الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
वुज़ू के बारे में
52. اونٹ کا اور چوپایوں کا اور بکری کا پیشاب اور ان کے رہنے کے مقامات (یعنی باڑے نجس ہیں یا نہیں؟)۔
“ ऊंटों और मवेशियों और बकरियों का पेशाब और उनके रहने की जगह यानी बाड़े अपवित्र हैं या नहीं ? ”
حدیث نمبر: 173
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عکل کے یا عرینہ کے کچھ لوگ آئے چنانچہ انھیں مدینہ کی ہوا موافق نہ آئی تو وہ مدینہ میں بیمار ہو گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں چند اونٹنیاں دینے کا حکم دیا اور یہ (حکم بھی دیا) کہ وہ لوگ ان کا پیشاب اور ان کا دودھ پئیں۔ پس وہ (جنگل میں) چلے گئے (اور ایسا ہی کیا)۔ جب ٹھیک ہو گئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چرواہے کو قتل کر ڈالا اور جانوروں کو ہانک کر لے گئے، پس دن کے اول وقت یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے تعاقب میں آدمی بھیجے۔ چنانچہ دن چڑھے وہ (گرفتار کر کے) لائے گئے، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاتھ پاؤں کاٹنے کا حکم دیا اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائیاں پھیر دی گئیں اور وہ گرم سنگلاخ جگہ پر ڈال دیے گئے، پانی مانگتے تھے تو انھیں پانی نہ پلایا جاتا تھا۔ (اس لیے کہ انھوں نے بھی احسان فراموشی کی تھی)۔
हज़रत अनस रज़ि अल्लाहु अन्ह कहते हैं कि उक्ल के या उरेना के कुछ लोग आए वो मदीने में बीमार होगए तो आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने उन्हें कुछ ऊंटनियां देने का हुक्म दिया और यह (हुक्म भी दिया) कि वो लोग उनका पेशाब और उनका दूध पिएं। बस वह (जंगल में) चलेगए (और ऐसा ही किया)। जब ठीक होगए तो नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के चरवाहे की हत्या कर डाली और जानवरों को हाँक कर लेगए, पहले ही दिन यह ख़बर नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को मिली और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने उनके पीछे आदमी भेजे। दिन चढ़े उन्हें (गिरफ़्तार) करके लाया गया, बस आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने उनके हाथ पांव काटने का हुक्म दिया और उनकी आंखों में गर्म सलाइयाँ फेरदी गईं और वह गर्म पथरीली ज़मीन पर डाल दिए गए, पानी मांगते थे तो उन्हें पानी न पिलाया जाता था। (इसलिए कि वो भी अहसान भूल गए थे)


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.