الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
حدیث نمبر: 598
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن كثير، قال‏:‏ اخبرنا سفيان، عن سهيل بن ابي صالح، عن عبد الله بن دينار، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال‏:‏ ”الإيمان بضع وستون، او بضع وسبعون، شعبة، افضلها لا إله إلا الله، وادناها إماطة الاذى عن الطريق، والحياء شعبة من الإيمان‏.‏“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”الإِيمَانُ بِضْعٌ وَسِتُّونَ، أَوْ بِضْعٌ وَسَبْعُونَ، شُعْبَةً، أَفْضَلُهَا لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَأَدْنَاهَا إِمَاطَةُ الأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ، وَالْحَيَاءُ شُعْبَةٌ مِنَ الإيمَانِ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان کی ساٹھ یا ستر سے کچھ اوپر شاخیں ہیں۔ ان میں سب سے افضل لا الہ الا اللہ ہے اور سب سے کم، تکلیف دہ چیز راستے سے ہٹانا ہے اور حیا بھی ایمان کی ایک اہم شاخ ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الإيمان، باب أمور الإيمان: 9 و مسلم: 35 و أبوداؤد: 4676 و الترمذي: 2416 و النسائي: 5004 و ابن ماجه: 57 - انظر الصحيحة: 1769»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 598  
1
فوائد ومسائل:
(۱)ایمان کی ساٹھ یا ستر سے زیادہ شاخوں سے کیا مراد ہے اس بارے میں علما کے کئی اقوال ہیں، راجح بات یہ ہے کہ اطاعت الٰہی کے تمام کام جن کا ذکر قرآن و سنت میں آیا ہے، وہ سبھی ایمان کی شاخیں ہیں جن میں سب سے اعلیٰ توحید باری ہے جو تمام شاخوں کی اساس ہے۔ اگر وہ نہ ہو تو ایمان کی کوئی حیثیت نہیں اور اللہ قبول کرے تو توحید کے اقرار کے بعد ادنیٰ ترین شاخ بھی انسان کی نجات کا باعث بن سکتی ہے۔ جبکہ حیا ایمان کی اہم ترین شاخ ہے جس کی تعلیم سابقہ انبیاء بھی دیتے آئے ہیں۔
(۲) امام نووی رحمہ اللہ نے ابن حبان رحمہ اللہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ انہوں نے کہا:میں ایک عرصے تک اس حدیث کے معانی تلاش کرتا رہا۔ بالآخر میں نے قرآن و حدیث میں وارد امور اطاعت کو ملا کر شمار کیا ہے تو وہ ستر سے کچھ زیادہ تھے۔ (شرح صحیح مسلم للنووي، کتاب الإیمان، باب بیان عدد شعب الإیمان، ج:۳۵)
(۳) ایسا اخلاق جو انسان کو قبیح حرکات سے بچنے پر ابھارے اور صاحب حق کے حق میں کوتاہی کرنے سے روکے وہ حیا ہے۔ حیا کبھی فطری ہوتی ہے اور یہ کافر میں بھی ہوسکتی ہے اور کبھی خود نیت کے ساتھ احکام شرع کے مطابق پیدا کی جاتی ہے۔ یہی ایمان ہے اور پہلی کیفیت اگر مسلمان میں ہو تو بھی ایمان میں اضافے کا باعث ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 598   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.