الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
102. باب في الْحَائِضِ تَقْضِي الصَّوْمَ وَلاَ تَقْضِي الصَّلاَةَ:
102. حائضہ عورت کے روزہ قضا کرنے اور نماز قضا نہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1016
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا ابو النعمان، حدثنا حماد، عن ايوب، عن ابي قلابة، عن معاذة: ان امراة سالت عائشة رضي الله عنها: اتقضي إحدانا صلاة ايام حيضها؟، فقالت: "احرورية انت؟ قد كانت إحدانا تحيض على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فلا تؤمر بقضاء".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ مُعَاذَةَ: أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا: أَتَقْضِي إِحْدَانَا صَلَاةَ أَيَّامِ حَيْضِهَا؟، فَقَالَتْ: "أَحَرُورِيَّةٌ أَنْتِ؟ قَدْ كَانَتْ إِحْدَانَا تَحِيضُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا تُؤْمَرُ بِقَضَاءٍ".
معاذه (بنت عبداللہ) سے مروی ہے ایک عورت نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: ہم میں سے کوئی اپنے ایام حیض کی نماز قضا کرے گی؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کیا تم حروریہ ہو؟ ہم رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں حائضہ ہوتی تھیں اور ہم کو قضا کا حکم نہیں دیا جاتا تھا۔

تخریج الحدیث: «حديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1020]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 321]، [مسلم 335]، [مسند الموصلي 2637]، [ابن حبان 349]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1011 سے 1016)
حرور ایک گاؤں کا نام ہے جس کی طرف خوارج منسوب ہوتے ہیں جو صرف قرآن کو دلیل مانتے ہیں اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے خلاف جنہوں نے بغاوت کی، قرآن پاک میں یہ مسئلہ مذکور نہیں اس لئے اس عورت سے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: تم حروریہ تو نہیں ہو؟ جسے حدیث کے ماننے سے انکار ہو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: حديث صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.