الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
68. باب الْعَمَلِ في الرُّكُوعِ:
68. رکوع میں عمل کا بیان
حدیث نمبر: 1341
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثنا همام، حدثنا عطاء بن السائب، عن سالم البراد، قال: وكان عندي اوثق عندي من نفسي، قال: قال لنا ابو مسعود الانصاري: الا اصلي بكم صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "فكبر وركع، ووضع يديه على ركبتيه، وفرج بين اصابعه حتى استقر كل شيء منه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ، عَنْ سَالِمٍ الْبَرَّادِ، قَالَ: وَكَانَ عِنْدِي أَوْثَقَ عِنْدِي مِنْ نَفْسِي، قَالَ: قَالَ لَنَا أَبُو مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيُّ: أَلَا أُصَلِّي بِكُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "فَكَبَّرَ وَرَكَعَ، وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَفَرَّجَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ حَتَّى اسْتَقَرَّ كُلُّ شَيْءٍ مِنْهُ".
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جیسی نماز پڑھاؤں؟ (سالم البراد نے) کہا: چنانچہ انہوں نے تکبیر کہی، رکوع کیا اور اپنے دونوں ہاتھ (ہتھیلیاں) اپنے دونوں گھٹنوں پر رکھے، اور اپنی انگلیاں کھلی رکھیں یہاں تک کہ ہر جوڑ سیدھا ہو گیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف همام متأخر السماع من عطاء. ولكن الحديث صحيح كما تبين من مصادر التخريج، [مكتبه الشامله نمبر: 1343]»
ہمام کا لقاء عطاء سے متاخر تھا اس لئے مذکورہ بالا سند ضعیف ہے، لیکن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 863]، [نسائي 1035]، [مسند أحمد 119/4] و [الحاكم 224/1]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1338 سے 1341)
ان احادیث کو ذکر کرنے سے امام دارمی رحمہ اللہ کا مقصد یہ ہے کہ رکوع میں پہلے دونوں ہاتھ رانوں کے بیچ رکھے جاتے تھے جو بعد میں منسوخ ہو گیا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ہاتھ کی ہتھیلیاں دونوں گھٹنوں پر رکھتے تھے اور انگلیاں کھلی رکھتے تھے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف همام متأخر السماع من عطاء. ولكن الحديث صحيح كما تبين من مصادر التخريج


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.