الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
71. باب الْقَوْلِ بَعْدَ رَفْعِ الرَّأْسِ مِنَ الرُّكُوعِ:
71. رکوع سے سر اٹھانے کے بعد کیا کہنا چاہئے
حدیث نمبر: 1350
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا مروان بن محمد، حدثنا سعيد بن عبد العزيز، عن عطية بن قيس، عن قزعة، عن ابي سعيد الخدري، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا رفع راسه من الركوع، قال: "ربنا لك الحمد ملء السموات وملء الارض، وملء ما شئت من شيء بعد، اهل الثناء والمجد، احق ما قال العبد، وكلنا لك عبد، اللهم لا مانع لما اعطيت، ولا معطي لما منعت، ولا ينفع ذا الجد منك الجد".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ قَزَعَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ، قَالَ: "رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ، وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ، أَهْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ، أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ، وَكُلُّنَا لَكَ عَبْدٌ، اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو دعا پڑھتے تھے: «رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ ...... مَنْكَ الْجَدُّ» یعنی: اے ہمارے رب تمام تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں آسمانوں اور زمینوں بھر، اور اس کے بعد جتنی تعریف تو چاہے، تو ہی تعریف اور بڑائی کے لائق ہے، بہتر ہے جو بندے نے کہا اور ہم سب تیرے ہی بندے ہیں، اے اللہ جو تو عطا فرمائے اسے کوئی روکنے والا نہیں، اور جس کو تو نہ دے اسے کوئی دینے والا نہیں، اور تیرے سامنے مال دار (صاحب منصب) کو اس کا مال (یا منصب) فائدہ نہیں دے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1352]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 477]، [أبوداؤد 847]، [نسائي 1065]، [أبويعلی 1137]، [ابن حبان 1905]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.