الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
نماز کے مسائل
144. باب في صَلاَةِ السُّنَّةِ:
144. نماز کی سنتوں کا بیان
حدیث نمبر: 1477
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عثمان بن عمر، حدثنا شعبة، عن إبراهيم بن محمد بن المنتشر، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:"كان رسول الله صلى الله عليه وسلم لا يدع اربعا قبل الظهر، وركعتين قبل الفجر".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:"كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدَعُ أَرْبَعًا قَبْلَ الظُّهْرِ، وَرَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز ظہر سے پہلے چار رکعت اور نماز فجر سے پہلے دو رکعت (سنت) کبھی نہیں چھوڑتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1479]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1182]، [أبوداؤد 1253]، [نسائي 1757]، [أحمد 63/6]، [الطيالسي 522 وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1475 سے 1477)
مذکورہ بالا احادیث سے سننِ راتبہ کی فضیلت معلوم ہوئی، تمام وارده احادیث کے پیشِ نظر یہ معلوم ہوا کہ دو رکعت فجر سے پہلے، چار رکعت ظہر سے پہلے اور دو رکعت ظہر کے بعد، دو رکعت مغرب کے بعد، اور دو رکعت عشاء کے بعد، یہ کل 12 رکعت ہوئیں، اس کے علاوہ بھی کچھ سنتیں ہیں جو احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہیں، جیسے عصر کی نماز سے پہلے چار رکعت اور مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعت۔
سنن راتبہ کی فضیلت یہ ہے کہ اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ جنت میں گھر بنائے گا۔
دوسرے یہ کہ اگر فرض نماز میں کوئی کمی رہ گئی تو الله تعالیٰ ان سے اس کمی کو پوری فرما دے گا، جیسا کہ حدیث: «أَوَّلُ مَا يُحَاسَبُ بِهِ الْعَبْدُ الصَّلَاةُ.» سے ثابت ہے۔
دیکھئے: حدیث نمبر (1393)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.